کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 312
کیے جائیں توان کی بھی ان سے نبوت ثابت ہوسکتی ہے “ [1]
کیامرزاغلام احمد قادیانی اپنی ان عبارات اور اپنے ان دعاوی کی بناء پر جناب صدر الدین صاحب کے بیان کے مطابق لعنتی قرار نہیں پاتے ؟ اور اگر نہیں پاتے توکیوں ؟ جب صدر الدین صاحب اپنے بیان میں بغیر کسی استثناء کےحضور کے بعددعویٰ نبوت کرنے والے کولعنتی گردان چکتے ہیں ؟
اور اگر مرزا قادیان ملعون ٹھہرتے ہیں توکیاایک ملعون شخص مجدد ہوسکتاہے ؟
یااسے مجددمانا جاسکتاہے ؟ امید ہے کہ لاہوری مرزائیوں کے امیریا ان کے اخبار کے مدیر اخلاقی جرات کاثبوت دیتے ہوئے اس بارہ میں اپنی پوزیشن کوصاف کریں گے۔
یہ الگ بات ہے کہ اندرون خانہ خود لاہوری مرزائی بھی مرزاغلام احمد کو نبی مانتے اور تسلیم کرتے ہیں اور صرف ربوہ والوں سے لڑائی اور لوگوں کودھوکہ دینے کی خاطر انہوں نے یہ لبادہ اوڑھ رکھاہے، وگرنہ خود” پیغام صلح“ میں مرزا قادیانی کومسیح موعود اور علیہ السلام کے القاب سے یاد کیاجاتا ہے چنانچہ ” پیغام صلح “ کے اسی شمارہ میں ایک نظم چھپی ہے، جس پر لکھا ہوا ہے“ ازحضرت موعود علیہ السلام“
اور مسیح موعود کے بارہ میں خود مرزا غلام احمد کایہ عقیدہ ہے کہ
” مسیح موعود جوآنے والا ہے ،اس کی علامت یہ لکھی ہے کہ وہ نبی اللہ ہوگا“[2]
﴿يُخَادِعُونَ اللّٰهَ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَمَا يَخْدَعُونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ ﴾
(بحوالہ الاعتصام 28 جون 1968ء )