کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 310
اور اسی کتاب میں آگے چل کر لکھتے ہیں : ”خدا نے ہزار ہا نشانیوں میں سے میری وہ تائید کی ہے کہ بہت ہی کم نبی گزرے ہیں جن کی یہ تائید کی گئی لیکن پھر جن کےدلوں پر مہریں ہیں وہ خدا کے نشانوں سے کچھ بھی فائدہ نہیں اٹھاتے " [1] اور اپنی ایک دوسری کتاب میں اسی مفہقم کویوں بیان کرتے ہیں : ”ا ورخدا نے اس بات کے ثابت کرنے کےلیے کہ میں اس کی طرف سے ہوں ،ا س قدر نشان دکھلائے ہیں کہ وہ ہزار نبی پر بھی تقسیم کیے جائیں توان کی بھی ان سے نبوت ثابت ہوسکتی ہے“ [2] کیاان عبارات سے صدر الدین صاحب اوران کی جماعت کومعلوم ہوا کہ مرزا قادیانی کا دعویٰ کیا ہے اور وہ ان کے بیان کےمطابق کیاٹھہرتے ہیں ؟ اور اگر اب بھی انہیں مرزا کے دعویٰ کا علم نہ ہواہوتووہ اپنے علم میں اضافہ کریں جسے مرزا قادیانی نےخود تحریر کیاہے : ” سچاخدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ تیسری بات جو اس وحی سے ثابت ہوتی ہے، وہ یہ ہے کہ خدا تعالیٰ بہرحال جب تک طاعون دنیا میں رہے گا، گو ستربرس تک رہے ،قادیان کواس خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا، کیونکہ یہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہےا ور یہ تمام امتوں کے لیے نشان ہے ۔ “ [3] اور اسی وجہ سے اپنے آخری ایام میں مرزا غلام احمد نےلاہور کے اخبار عام کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے واشگاف الفاظ میں اس بات کا دعویٰ کیا کہ