کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 286
اورمرزاغلام احمد کے فرزند اور قادیانیوں کے دوسرے خلیفہ مرزا محمود احمد اپنے ابا کی کفر گری کا تذکرہ یوں کرتےہیں : ” آپ ( یعنی مرزاغلام احمد ) نے اس شخص کو بھی جوآپ کوسچاجانتا ہے مگر مزید اطمینان کےلیے اس بیعت میں توقف کرتاہے،کافر ٹھہرایا ہے،بلکہ اس کوبھی جوآپ کودل میں سچاقرار دیتاہے اور زبانی بھی آپ کا انکار نہیں کرتا، لیکن ابھی بیعت میں اسے کچھ توقف ہے ،کافر ٹھہرایا ہے ۔“ [1] اور خود اپنی مسلمان دشمنی کا ثبوت یوں مہیا کرتے ہیں کہ : ” جومسلمان حضرت مسیح موعود ( مرزاغلام قادیانی ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نےحضرت مسیح موعود کانام بھی نہیں سنا،وہ کافر دائرہ اسلام سے خارج ہیں، ۔ [2] اور مرزاغلام احمد کے دوسرے بیٹے مرزا بشیر احمدیوں اپنی مسلم دشمنی اور بدخواہی کاثبوت دیتے ہیں کہ : ” ہر ایک شخص جوموسیٰ علیہ السلام کوتومانتا ہے مگرعیسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا، یاعیسیٰ علیہ السلام کو مانتا ہے مگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کونہیں مانتا۔ یامحمد صلی اللہ علیہ وسلم کومانتا ہے مگر مسیح موعود ( مرزاغلام احمد) کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا اور دائرہ اسلام سےخارج ہیں “۔ [3] اور ایک ا ور مرزائی محمد فضل لکھتا ہے : ” یہ بات توبالکل غلط ہے کہ ہمارے اور غیر احمدیوں کے درمیان کوئی فروعی اختلاف ہے کسی مامور من اللہ کا انکار کفر ہوجاتاہے ،ہمارے مخالف حضرات مرزاصاحب کی ماموریت کے منکر ہیں ،بتاؤ یہ اختلاف