کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 278
”خدا تعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک وہ شخص جس کو میری امت دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا ہے وہ مسلمان نہیں ہے“[1] اور اپنے الہام کاذکرکرتاہے : ” جوشخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرامخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہے “ [2] اور آخر میں ہم مرزامحمود خلیفہ قادیانیت کی ایک عبارت نقل کرتے ہوئے پوری امت مرزائیہ سے سوال کرتے ہیں کہ اس کے باوجود بھی انہیں اپنے مسلمان ہونےا ور الگ امت نہ ہونے پر اصرار کیوں ہے ؟ ”حضرت مسیح موعود ( غلام احمد) کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں، آپ نے فرمایا، یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمار ااختلاف صرف وفات مسیح یا اور چند مسائل میں ہے ۔ آپ نے فرمایا، اللہ تعالیٰ کی ذات، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ،قرآن نماز، روزہ، حج ،زکوۃ۔ غرض کہ آپ نے تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز ہمیں ان سے اختلاف ہے “[3] کیااس کے بعد اس میں کوئی شبہ باقی رہ جاتاہے کہ مرزائی ایک الگ دین کے پیروکار اور ایک الگ شخص کی امت ہیں جن کا کم ازکم اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں اور اس مضمون میں ہم دلائل وشواہد سےاس کاثبوت فراہم کرچکےہیں،ا ور خود مرزائی تحریروں کی روشنی میں ! وباللّٰہ التوفیق ۔