کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 274
اورمجاہدوں کے سردار اور جنگوں میں ان کے سالار رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللّٰه أَوْ رَوْحَةٌ، خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا» ۔ [1]
اللہ کی راہ میں صبح وشام جہاد کےلیےنکلنا دین اور دنیاکی تمام نعمتوں سے بہتر ہے ۔
نیزفرمایا :
«مَا اغْبَرَّتْ قَدَمَا عَبْدٍ فِي سَبِيلِ اللّٰه فَتَمَسَّهُ النَّارُ ۔ [2]
کسی کے بھی قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود نہیں ہوتے مگر اس پر جہنم کی آگ حرام ہوجاتی ہے۔
یہ ہے جونبی اسلام ، محمد اکرم ، سرورعالم ، رسول اعظم علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنے رب کی ہدایات کےمطابق فرمایا، کہ ارشاد رب عظیم ہے :
﴿وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ للّٰه ۔﴾[3]
اور کافروں سے جنگ کرو، حتی کہ شرک وکفر کا فتنہ مٹ جائے اور دین اللہ کا ہی پھیل جائے ۔
فرمایا :
﴿فَلْيُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ الَّذِينَ يَشْرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا بِالْآخِرَةِ ۚ وَمَن يُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ فَيُقْتَلْ أَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا ﴾[4]
،،چاہیے کہ وہ لوگ جو دنیوی زندگی کے بدلے آخرت کے طلب گار ہیں ،