کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 269
شیخ یعقوب علی صاحب بھی بیان کرتے ہیں کہ حضرت مسیح موعود ( مرزا غلام احمد) نے یہاں ( قادیان ) آنے والے کو حج قرار دیاہے “ ۔[1] اور اسی بناء پر قابل مرزائی عبدالطیف جسے ارتداد کے جرم میں حکومت پاکستان نے قتل کردیاتھا، حج کے لیے نہ گیا، کیونکہ مرزاغلام احمد نے حج کے بجائے اسے قادیان میں قیام کا حکم دیاتھا ( حوالہ مذکورہ) او شاید یہی وجہ ہے کہ خود مرزاغلام احمد نے بھی بیت الحرام کا طواف اور حج نہیں کیاکہ اس کے نزدیک حج کےلیے مکہ معظمہ کاقصد ضروری نہیں ، بلکہ قادیان ،ا س ناپاک بستی کاقیام ہی کافی ہے جوایک جھوٹے مدعی نبوت کے باعث دنیا میں رسواہوکر رہ گئی۔ حاصل کلام اب تک مرزائیت کے جو معتقدات بیان ہوئے ہیں ،وہ یہ ہیں : 1۔مرزائیوں کا خداانسانی صفات سے متصف ہے جو روزہ بھی رکھتا ہے اور نماز بھی پڑھتا ہے۔ سوتا بھی ہے ،اور جاگتابھی ہے، غلطی بھی کرتا ہے اور نہیں بھی کرتا، لکھتا بھی ہے اور اپنے دستخظ بھی کرتاہے ۔ صحبت ( ہم بستری) بھی کرتاہے اور اس کے نتیجے میں جنتا بھی ہے ۔ 2۔انبیاء ورسول قیامت تک دنیا میں آتے رہیں گے ۔ 3۔مرزا غلام احمد قادیانی اللہ کا نبی اور رسول ہے ۔ 4۔نہ صرف بلکہ غلام احمد قادیانی سرور کائنات ( فداہ وابی وامی ) سمیت تمام انبیاء اور رسولون سے افضل بھی ہے ۔ 5۔اس پر وحی نازل ہوتی ہے ۔ 6۔وحی لانے والافرشتہ وہی جبریل امین ہے جورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا کرتاتھا۔ 7۔ مرزائیوں کا ایک مستقل دین اور ان کی مستقل شریعت ہے جس کا دوسرے