کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 266
چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں : إِنَّ اللّٰه تَعَالَى سَمَّى الْمَدِينَةَ طَابَةَ»[1] اللہ نے مدینہ منورہ کا نام طابہ ( پاکیزہ ) رکھاہے ۔ اور فرمایا : مَنْ اسْتَطَاعَ أَنْ يَمُوتَ بِالْمَدِينَةِ فَلْيَمُتْ بِهَا فَإِنِّي أَشْفَعُ لِمَنْ يَمُوتُ بِهَا ۔ [2] جومدینہ میں مرسکے وہ اس میں مرے کہ میں اس وفات پانے والے کےلیے قیامت کے دن سفارش کروں گا ۔ اور ارشادفرمایا : عَلَی أَنْقَابِ الْمَدِينَةِ مَلَائِكَةٌ لَا يَدْخُلُهَا الطَّاعُونُ وَلَا الدَّجَّالُ ۔ [3] مدینہ کے دروازوں پر اللہ کے فرشتے مقرر ہیں ۔اس میں دجال اور طاعون داخل نہیں ہوسکتے ۔ نیز فرمایا : إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَكَّةَ، وَإِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا ۔ [4] ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کو محترم فرمایاتھا،ا ور میں مدینہ کو محترم قراردیتاہوں ۔ اور ارشاد فرمادیا :  إِنَّ الْإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ إِلَى جُحْرِهَا [5]