کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 263
خضراء کے انوار کا پورا پورا اتو ا سگنبد بیضاء پر پڑرہاہے ، اور آپ گویا اس برکات سے حصہ لے سکتے ہیں، جورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مرقد منور سے مخصوص ہیں ،کیا ہی بدقسمت ہے وہ شخص جواحمدیت کے حج اکبر میں اس تمتع سے محروم رہے ۔ [1] ایک اور دوسرے گستاخ نے توتمام حدود کو پھانددیا: ”آج تمہارے لیے ابوبکر وعمر سی فضیلت حاصل کرنے کاموقع ہےا ور وہ بہشتی مقام موجود ہے جہاں تم وصیت کرکے اپنے پیارے آقا المسیح الموعود ( مرزا) کےقدموں میں دفن ہوسکتے ہو، اور چونکہ حدیثوں میں آیا ہے کہ مسیح موعود رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر میں دفن ہوگا ،اس لیے تم اس مقبرہ میں دفن ہوا کر خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلومیں ہوگے اور تمہارے لیے اس خصوصیت میں ابوبکر کےہم پلہ ہونے کاموقع ہے ۔ [2] اور آخرمیں مرزائیت کے دوسرے خلیفہ کی گل افشانی ملاحظہ کیجیے،وہ حقیقۃ الرؤیا میں رقمطراز ہے : قادیان ام القری ہے جواس سے منقطع ہوگااسے کاٹ دیاجائے گا،ا س سے ڈروکہ تمہیں کاٹ دیاجائے اور ٹکڑے ٹکڑے کردیاجائے اب مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں کادودھ خشک ہوچکاہے ، جبکہ قادیان کا دودھ بالکل تازہ ہے۔ [3] اس طرح اس جھوٹے مدعی نبوت کے پیروکار نے مکہ اور مدینہ کی شان گھٹانے اور ان کی توہین وتحقیر کرنے کی سعی مذموم کی ۔اس مکہ مکرمہ کی کہ جس کی قسم