کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 260
اورغلام قادیان کافرزند اکبر ہرزہ سراہے :
" میں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بتادیا ہے کہ قادیان کی زمین بابرکت ہے، یہاں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ والی برکات نازل ہوتی ہیں ۔ " [1]
ایک اور دفعہ خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہتا ہے :
” یہ مقام قادیان وہ مقام ہے جس کو خداتعالیٰ نےتمام دنیاکےلیے ناف کے طور پر بنایاہے،ا ور اس کو تمام جہاں کےلیے ام قرار دیا ہےا ور ہر ایک فیض دنیا کے اس مقدس مقام سے حاصل ہوسکتاہے ۔اس لیے یہ مقام خاص اہمیت رکھنے والا مقام ہے ۔ [2]
نیز: ” خداتعالیٰ نے قادیان کو مرکز بنایا ہے،اس لیےخداتعالیٰ کے جو فیوض اور برکات یہاں نازل ہوتے ہیں اور کسی جگہ نہیں ۔ حضرت مسیح موعود (غلام قادیانی) نے فرمایا ہے ”جوولوگ قادیان نہیں آتے ،مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہی رہتا ہے ۔ “ [3]
اور مرزائی اخبار” الفضل “ نے واضح طور پر لکھاہے کہ وہ مسجد اقصیٰ جس کی طرف سرور کائنات علیہ السلام معراج کی رات تشریف لے گئے وہ یہی مسجد ہے جوکہ قادیان میں ہے چنانچہ " الفضل " کی عبارت ہے " سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ کی آیات کریمہ میں مسجد اقصی سے مراد قادیان کی مسجد ہے ۔ جیسے لکھا: