کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 259
حرم ہے ۔اس میں شعائر اللہ ہیں اور وہاں تجلیات وبرکات ربانی کا نزول ہوتا ہے اور اس میں ایک ایسا قطعہ زمین بھی ہے جوحقیقتاً جنت کا ایک ٹکڑا ہےا ور وہ کہتے ہیں کہ قادیان میں ایک ایسا مقبرہ ہے جہاں خود محمد صلی اللہ علیہ وسلم سلام پڑھتے ہیں۔ نیز مساجد قادیان، مسجد نبوی ، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ کامقابلہ کرتی ہیں،بلکہ یہ خود پوری بستی ہی مسلمانوں کے قبلہ وکعبہ کی ہمسر ہے، چنانچہ ایک دریدہدہن مرزائی اخبار ”الفضل“میں لکھتاہے :
قادیان کیاہے، وہ خدا کےجلال اوراس کی قدرت کا چمکتا ہوانشان ہےا ور حضرت مسیح موعود ( غلام قادیانی) کے فرمودہ کےمطابق خدا کے رسول کا تخت گاہ ہے۔ قادیان خداکےمسیح کامولد، مسکن اور مدفن ہے۔ا س بستی میں وہ مکان ہے جس میں دنیا کا نجات دہندہ ،وجال کاقاتل ، صلیب کوپاش پاش کرنے والا او ر اسلام کو تمام ادیان پرغالب کرنے والا پیدا ہوا،ا س میں اس نے نشونماپائی اور اسی جگہ اس کی زندگی گزری ۔“[1]
ایک دوسراکذاب کہتاہے :
”قادیان کی بستی خدا کےا نوار کے نازل ہونے کی جگہ ہوئی،اس کی گلیوں میں برکت رکھی گئی ،اس کے مکانوں میں برکت رکھی گئی،
ایک ایک اینٹ آیت اللہ بنائی گئی ،اس کی مساجد پرنور ، موذن کی اذان پرنور، اسلام کے غلبہ کی تصویر شکل منارہ اسی جگہ بنائی گئی جہاں خدا کامسیح نازل ہوا، اسی منارہ سے وہی لاالہ الااللہ کی آواز پھر بلند کی گئی آ ج سے تیرہ صدیاں قبل عرب میں بلند کی گئی تھی۔“ [2]