کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 250
یہ شان بھی صرف انبیاء کوحاصل ہے کہ ان کی وحی پر ایمان لایا جائے ۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوبھی قرآن شریف میں یہی حکم ملا اوران ہی الفاظ میں ملا اور بعد ہ حضرت احمد ( مرزاغلام احمد) علیہ الصلوۃ والسلام کوملا۔ پس یہ امر بھی آپ ( مرزاغلام احمد) کی نبوت کی دلیل ہے “۔ [1] اور خود غلام قادیان کہتاہے : ”میں خدا کی قسم کھاکر کہتا ہوں ، میں ان الہامات پر اسی طرح ایمان لاتاہوں ، جیساکہ قرآن شریف پر اور خدا کی دوسری کتابوں پر اور جس طرح میں قرآن شریف کویقینی اور قطعی طور پرخدا کاکلام جانتا ہوں ، اسی طرح اس کلام کو بھی جومیرے پر نازل ہوتاہے، خداکاکلام یقین کرتاہوں ۔ “ [2] نیز: ”مجھے اپنی وحی پر ویسا ہی ایمان ہے، جیساکہ تورات اور انجیل اور قرآن حکیم پر ۔“[3] اور مرزائیوں کانامور مبلغ جلال الدین شمس مرزا غلام احمد کے دعاوی قاویل کا ذکر کرنے کے بعد لکھتاہے : ” ان حوالہ جات سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام ، اپنے الہامات کوکلام الٰہی قراردیتے ہیں اور ان کا مرتبہ بلحاظ کلام الٰہی ہونے کے ویساہی ہے،جیساکہ قرآن مجید ،تورات اور انجیل کا ۔ “ [4]