کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 248
کہ مجھ کو وہ چیز دی گئی ہے کہ دنیا وآخرت میں کسی ایک شخص کو بھی نہیں دی گئی “ اور: انبیاء گرچہ بودہ اندبسے من عرفان نہ کمتر زکسے آنچہ داداست ہر نبی راجام داد آں جام رامرابہ تمام کم نیم زاں ہمہ بروئے یقین ہرکہ گوید دروغ ہست لعین [1] نزول جبریل علیہ السلام وہ عقائد جومرزائیوں کومسلمانوں سے الگ اور جد اکرتے ہیں ،ا ن میں سے تیسرا عقیدہ مرزاغلام احمد پر جبریل امین علیہ السلام کے نزول کا بھی ہے، کیونکہ تمام مسلمانوں کا بالاتفاق یہ عقیدہ ہے کہ سرور کائنات علیہ السلام کے ملاء اعلیٰ کے پاس منتقل ہوجانے کے بعد جبریل امین علیہ السلام کسی کےلیے وحی لے کر نازل نہیں ہوئے اور نہ ہوں گے ۔ا دھر مزرائیوں کا دوسراخلیفہ اور مرزاغلام احمد کافرزند مرزامحمود کہتا ہے : ” میری عمر جب نویادس برس تھی ، میں اورایک طالب علم ہمارے گھر میں کھیل رہےتھے ۔ وہیں ایک الماری میں ایک کتاب پڑی تھی جس پر نیلا جزدان تھا، وہ ہمارے داداصاحب کے وقت کی تھی ۔ نئے نئے ہم پڑھنے لگےتھے،اس کتاب کوجوکھولا تواس میں لکھا ہوا تھاکہ اب جبریل نازل نہیں ہوتا،میں نے کہا ، یہ غلط ہے ، میرے ابا پر تو نازل ہوتاہے، مگر اس لڑکے نے کہا جبریل نہیں آتا،کیونکہ