کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 247
اور اسی اخبارمیں مسلمانوں کے نام ایک اپیل بھی شائع ہوئی :
اے مسلمان کہلانے والو! اگر تم واقعی اسلام کا بول بالا چاہتے او ر باقی دنیا کواپنی طرف ہوتو پہلے خود سچے اسلام کی طرف آجاؤ جومسیح نوعود ( مرزاغلام احمد ) میں ہوکر ملتا ہے ۔ا سی کے طفیل آج بروتقویی کی راہیں کھلتی ہیں ،اسی کی پیروی سے انسان فلاح ونجات کی منزل مقصودپر پہنچ سکتا ہے ۔ وہ (غلام ) وہی فخرا ولین وآخرین ہے جوآج سے تیرہ سوبرس پہلے رحمۃ للعالمین بن کر آیاتھا۔“[1]
”نعوذباللّٰہ من ذلک“
اورمزراغلام احمد کا بڑا فرزند اور مرزائیون کا راہنماس مرزا بشیر احمد ” کلمۃ الفضل “ میں لکھتا ہے :
” غرضیکہ یہ ثابت شدہ امر ہے کہ مسیح موعود ( غلام قادیان ) اللہ تعالیٰ کا ایک رسول اور نبی تھا جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نبی اللہ کے نام سے پکارا اور وہی نبی تھا جسے خود اللہ تعالیٰ اپنی وحی ” یایھاالنبی “کے الفاظ سے مخاطب کیا۔" [2]
اور میں نے ایک مستقل مقالہ میں مرزائی تحریروں سے یہ ثابت کیاہے کہ مرزائیوں کے نزدیک غلام احمد تمام انبیاء ورسل بشمول سرورکونین صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل واعلیٰ ہے۔ یہاں ہم صرف دوحوالوں پر اکتفا کرتے ہیں ۔
متنبی قادیان بنفسہ لکھتاہے :
واتانی مالم یوت احد من العالمین [3]