کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 242
وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا اللّٰهُ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللّٰهِ وَكِيلًا۔ [1]
اے کتاب والو!اپنے دین میں مبالغہ نہ کرو اور اللہ کے بارے میں سچی بات کے علاوہ اور کچھ مت کہو، نہیں ہیں مسیح ابن مریم مگر اللہ کے رسول کے اور اس کے کلام،جس کو مریم کی طرف ڈالا اور روح اس کے ہاں کی ،سواللہ کومانو اورا س کے رسولوں کواور یہ نہ کہو کہ خداتین ہیں،اس بات کو کہنے سے رک جاؤ اس میں تمہاری بہتری ہے ۔ خدا صرف ایک ہی ہے،اس کو لائق نہیں کہ اس کی اولاد ہو، زمینوں اورآسمانوں میں جوکچھ ہے،اسی کاہے اور کافی ہے اللہ کارساز۔
نیز ارشادفرمایا:
وَقَالَتِ الْيَهُودُ عُزَيْرٌ ابْنُ اللّٰهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللّٰهِ ۖ ذَٰلِكَ قَوْلُهُم بِأَفْوَاهِهِمْ ۖ يُضَاهِئُونَ قَوْلَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَبْلُ ۚ قَاتَلَهُمُ اللّٰهُ ۚ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ [2]
یہودیوں نے کہا کہ عزیراللہ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے اور ان کے اپنے منہ کی باتیں ہیں (حقیقت سے جن کوئی تعلق نہیں ) جیسے پہلے کافروں کی ریس میں کہہ رہے ہیں ۔ خدا کی مار ہو ان پر ۔ یہ کہاں بھٹکے پھررہے ہیں ۔
ہم بھی قادیانیوں کوان عقائد پر اس کے سوا کچھ نہیں کہتے :
قَاتَلَهُمُ اللّٰهُ ۚ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ