کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 233
وسلم اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں او ر ان کے بعد کوئی نبی نہیں، رسالتیں ان پر ختم ہوگئیں، وحی ان پر منقطع ہوگئی ،ان کی کتاب آخری کتاب، ان کی امت آخری امت اور ان کا دین آخری دین ہے،اور جوکوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ کذاب اور مفتری ہوگا، کیونکہ خداوند تعالیٰ نےفرمایا ہے مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ [1] ”محمد (صلی اللہ علیہ وسلم )تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ کے رسول اورآخری نبی ہیں “ اور باری تعالیٰ کا ارشاد ہے : الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا [2] آج میں نے مکمل کردیا تمہارے لیے تمہارا دین (ناقص نہیں رکھا کہ اورکوبھیج کر اس کی تکمیل کروں ) اور تم پر اپنی نعمتوں کوپوراکردیااور تمہارے دین اسلام کوپسند کرلیا( کہ اب کسی اوردین کی ضرورت نہیں رہی) اور ناطق وحی نے فرمایا کہ : مَثَلي ومَثَلُ الأنبياءِ كمَثَلِ قصرٍ أُحسِن بُنيانُه وتُرِك منه موضِعُ لَبِنةٍ فطاف به نُظّارٌ فتعجَّبوا مِن حُسْنِ بُنيانِه إلّا موضِعَ تلك اللَّبِنةِ لا يَعيبون غيرَها فكُنْتُ أنا موضِعَ تلك اللَّبِنَةِ خُتِم بي الرُّسُلُ وفی روایته فانا اللبنته واناخاتم النبین [3] میری مثال اور انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسی ایک محل کی کہ اسے بڑا خوبصورت بنایاگیاہے لیکن اس میں ایک اینٹ کی جگہ خالی رکھی گئی ہو دیکھنے