کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 232
گئے ہیں اور اب ان کے لیے فرارکاکوئی چارہ نہیں رہا تواچانک اپنے اصلی خدوخال کے ساتھ ظاہر ہوگئی ۔ بہت سے لوگ جواس تحریک کے ساتھ ناواقفیت کی بناء پر وابستگی اختیار کیے ہوئے تھے اور جن کے سینے میں ہنوزایمان کی کوئی کرن باقی تھی، اس تحریک کوایک مستقل مذہب کی صورت میں ڈھلتے دیکھ کر اپنی نادانی پر پریشانی کااظہار کرکے چھوڑگئے اور بہت سے ”جاہل “ ”فریب خوردہ“ اور ”خودغرض “ دین اسلام اور محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ توڑ کر قادیانیت اور متنبی ہندی سے رشتہ جوڑ بیٹھے ۔ یہیں سے قادیانیوں نے اپنے ولی نعمت انگریز کے اشارے پر ان تمام مراحل کو اپنی تبلیغ اور پراپوگنڈے کی بنیاد بنالیا ،کہ پہلے پہل تومرزاغلام احمد کومجدد کہیں،پھر مسیح اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم او رآخر میں تمام انبیاء سے افضل وبرتر نبی،تاکہ عام مسلمانوں کوفریب کا شکار بنایاجاسکےا ور اسلام کےحقائق کومسخ کیاجاسکے ،اس لیے ضرورت تھی کہ ان کے اصل عقائد لوگوں کے سامنے رکھے جائیں ، تاکہ ان پر ان کی حقیقت آشکار اہو۔ چنانچہ ہم ان کےحقیقی معتقدات کوانہی کی کتابوں اور انہی کی عبارات میں پیش کررہے ہیں ۔اس سے مسلمانوں کواوربعض ناواقف قادیانیوں کومرزائیت کی اصل صورت نظر آسکے گی ا ور انہیں علم ہوسکے گا کہ یہ لوگ قدر چلاک، منافق اور مفسد ہیں اور کس طرح یہ بے دریغ جھوٹ بول کر اپنے آپ کومسلمان ظاہر کرنے کی کوشش کرتےہیں۔وباللّٰہ التوفیق بلااستثناء تمام مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ خداوند تعالیٰ ہرقسم کےعیوب وانفعالات بشریہ سے پاک اور منزہ ہے،نہ اسے کسی نے جنم دیا اور نہ اس نے کسی نے کوجنا ہےا ور نہ ہی اس کا کوئی ہمسر ہے اور نہ ہی کوئی اس کے مشابہ ہے، وہ تشبیہ وتجیم سے مبرا ہے ،اسی طرح ان کا عقیدہ ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ