کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 97
’’جنھیں یہ پکارتے ہیں،وہ(خود)اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں کون سااللہ تعالیٰ کا قریب ترین ہے۔‘‘[1] ایک جگہ فرمایا:﴿قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ﴾ ’’کہہ دو کہ اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو،اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمھارے گناہ معاف کردے گا۔‘‘[2] اور فرمایا:﴿رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ﴾ ’’اے ہمارے رب!تو نے جو اتارا ہے،ہم اس پر ایمان لائے اورہم نے(تیرے)رسول کی اطاعت کی،لہٰذا ہمیں گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے۔‘‘[3] مزید فرمایا:﴿رَّبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيمَانِ أَنْ آمِنُوا بِرَبِّكُمْ فَآمَنَّا ۚ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ﴾ ’’اے ہمارے رب!بے شک ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا جو ایمان کی منادی کر رہا تھا کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ،چنانچہ ہم ایمان لائے۔اے ہمارے رب!ہمارے گناہ بخش دے اور ہماری برائیاں مٹا دے اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ موت عطا فرما۔‘‘[4] نیز فرمایا:﴿وَلِلّٰهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ فَادْعُوهُ بِهَا ۖ وَذَرُوا الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَائِهِ ۚ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ ’’اور اللہ ہی کے لیے سب سے اچھے نام ہیں۔پس ان کے ساتھ اُسے پکارو اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جو اللہ کے ناموں کے بارے میں کج روی اختیار کرتے ہیں،یہ لوگ اپنے کیے کی عنقریب سزا پائیں گے۔‘‘[5] فرمانِ عالی شان ہے:﴿وَاسْجُدْ وَاقْتَرِب﴾’’سجدہ کر(اور اللہ تعالیٰ کا)قرب حاصل کر۔‘‘[6] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے ارشاداتِ عالیہ میں ہمیں اس کی خبر دی ہے۔آپ نے فرمایا: ’إِنَّ اللّٰہَ طَیِّبٌ لَّا یَقْبَلُ إِلَّا طَیِّبًا‘’’بے شک اللہ پاک ہے اور پاک چیز ہی کو قبول کرتا ہے۔‘‘[7] اور فرمایا:’تَعَرَّفْ إِلَیْہِ فِي الرَّخَائِ یَعْرِفْکَ فِي الشِّدَّۃِ‘ ’’آسانی میں اللہ کی معرفت حاصل کر،شدت میں وہ تجھے جانے گا۔‘‘[8] حدیث قدسی ہے:’وَ مَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي بِشَيْئٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُہُ عَلَیْہِ،وَ مَا زَالَ عَبْدِي
[1] بنيٓ إسرآء یل57:17۔ [2] اٰل عمرٰن 31:3۔ [3] اٰل عمرٰن 53:3۔ [4] اٰل عمرٰن 193:3۔ [5] الأعراف180:7۔ [6] العلق 19:96۔ [7] صحیح مسلم، الزکاۃ، باب قبول الصدقۃ من الکسب الطیب وتربیتہا،حدیث: 1015۔ [8] [صحیح] مسند أحمد: 307/1۔