کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 628
5: ایک سے زیادہ بیٹیاں:ایک سے زیادہ بیٹیوں کی موجودگی میں مادری بھائی مطلقًا محروم ہوتے ہیں،نیز ایک سے زیادہ پوتیاں بھی محروم ہوتی ہیں،بشرطیکہ ان کے ساتھ مساوی درجے میں ان کا کوئی بھائی یا چچا زاد موجود نہ ہو جو انھیں عصبہ بنا دے۔ 6: ایک سے زیادہ پوتیاں:ایک سے زیادہ پوتیوں کی موجودگی میں مادری بھائی اور پڑپوتی یا پڑپوتیاں وارث نہیں ہوتیں،ہاں اگر مساوی درجے میں ان کا کوئی بھائی یا چچا زاد موجود ہو تو وہ عصبہ کی فہرست میں شامل ہو جائیں گے اور بچے ہوئے مال کے وارث ہوں گے۔ 7: حقیقی بھائی:حقیقی بھائی کی موجودگی میں پدری بھائی اور چچا زاد مطلقًا وارث نہیں ہوتے۔ 8: حقیقی بھائی کا بیٹا:حقیقی بھائی کے بیٹے کی موجودگی میں چچا مطلقًا محروم ہوتا ہے اور اسی طرح پدری بھائی کا بیٹا اور اس سے نیچے بھتیجوں کے بیٹے بھی مطلقًا وارث نہیں ہوتے۔ 9: پدری بھائی:پدری بھائی کی موجودگی میں چچا مطلقًا اور حقیقی اور پدری بھائی کے بیٹے محروم ہوتے ہیں۔ 10: پدری بھائی کا بیٹا:پدری بھائی کے بیٹے کی موجودگی میں چچا مطلقًا اور بھتیجوں کے بیٹے وارث نہیں ہوتے۔ 11: حقیقی چچا:حقیقی چچے کی موجودگی میں پدری چچا،یعنی باپ کا پدری بھائی اور اس سے نیچے کے چچا زاد مطلقًا محروم ہوں گے۔ 12: حقیقی چچا کا بیٹا:حقیقی چچا کا بیٹا پدری چچے کے بیٹے اور پوتوں کو محروم کر دیتا ہے۔ 13: پدری چچا:پدری چچا کی موجودگی میں چچا کے بیٹے مطلقًا محروم ہوتے ہیں۔ 14: حقیقی بہن بیٹی کے ساتھ:حقیقی بہن کے ساتھ اگر بیٹی موجود ہو تو پدری بھائی محروم ہے،اس لیے کہ بیٹی کے ساتھ حقیقی بہن،حقیقی بھائی کے مرتبے میں ہوتی ہے جبکہ حقیقی بھائی کی موجودگی میں پدری بھائی محروم ہوتا ہے۔ 15: حقیقی بھائی پوتی کے ساتھ:حقیقی بھائی کے ساتھ اگر پوتی موجود ہو تو پدری بھائی محروم ہوتا ہے۔ 16: دو حقیقی بہنیں:دو حقیقی بہنوں کے ساتھ پدری بہن وارث نہیں ہوتی،الّا یہ کہ اس کے ساتھ اس کا بھائی موجود ہو تو وہ عصبہ شمار ہو گی۔خیال رہے کہ مذکورہ بالا صورت میں دو حقیقی بہنوں کے ساتھ پدری بہن اسی مرتبے میں ہو گی جس مرتبے میں،دو بیٹیوں کے ساتھ پوتی ہوتی ہے،لہٰذا جس طرح دو بیٹیوں کی موجودگی میں پوتی محروم ہوتی ہے اسی طرح دو حقیقی بہنوں کی موجودگی میں پدری بہن محروم ہو گی۔ہاں اگر پدری بہن کے ساتھ اس کا ہم مرتبہ بھائی یا چچا زاد ہو تو وہ عصبہ شمار ہو گی۔جس طرح پوتی کے ساتھ اس کا ہم مرتبہ بھائی یا چچا زاد ہو تو وہ عصبہ شمار ہوتی ہے۔