کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 59
’’سو جو میری ہدایت پر چلے گا،وہ نہ تو گمراہ ہوگا اور نہ بدبخت اور جو میرے ذکر سے اعراض کرے گا،تو یقینا اس کے لیے تنگ زندگی ہو گی اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے۔‘‘[1] ارشادِ ربانی ہے:﴿وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ﴿٤١﴾لَّا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ ۖ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ﴿٤٢﴾ ’’اور بے شک یہ کتابِ عزیز ہے،اس پر جھوٹ کا دخل نہ تو آگے سے ہو سکتا ہے اور نہ پیچھے سے،حکمت اور تعریف والے(اللہ)کی طرف سے اتاری ہوئی ہے۔‘‘[2] اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے:﴿إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ﴿٩﴾ ’’بے شک ہم ہی نے ذکر(قرآن)اتارا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔‘‘[3] 2: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جن پر وحی نازل ہوئی،انھوں نے بھی ہمیں قرآنِ پاک کی خبر دی اور فرمایا:((أَلَا إِنِّي أُوتِیتُ الْکِتَابَ وَ مِثْلَہُ مَعَہُ)) ’’خبردار!مجھے کتاب(قرآن)اور اس کے ساتھ اس کی مثل(حدیث)دی گئی ہے۔‘‘[4] نیز فرمایا: ’خَیْرُکُمْ مََّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہُ‘ ’’تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اوراسے(دوسروں کو)سکھائے۔‘‘[5] مزید فرمایا:’لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَیْنِ:رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ الْقُرْآنَ فَہُوَ یَتْلُوہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَ آنَائَ النَّہَارِ،وَ رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ مَالًا فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَ آنَائَ النَّہَارِ‘ ’’صرف دو آدمیوں پر رشک کرنا چاہیے،ایک وہ جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن(کا علم)دیا ہے،وہ دن رات اسے پڑھتا ہے اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال عطا کیا ہے،وہ اسے دن رات(اللہ کی راہ میں)لٹاتا ہے۔‘‘[6] یہ بھی فرمایا:((مَا مِنَ الْأَنْبِیَائِ مِنْ نَّبِيٍّ إِلَّا وَ قَدْ أُعْطِيَ مِنَ الْآیَاتِ مَا مِثْلُہُ آمَنَ عَلَیْہِ الْبَشَرُ،وَ إِنَّمَا کَانَ الَّذِي أُوتِیتُ وَحْیًا أَوْحَی اللّٰہُ إِلَيَّ فَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَکْثَرَہُمْ تَابِعًا یَّوْمَ الْقِیَامَۃِ)) ’’ہر نبی کو ایسے معجزات دیے گئے ہیں کہ ان کی شان یہ تھی کہ اس کے مثل پر لوگ ایمان لے آئیں۔مجھے وحی کا معجزہ عطا کیا گیا ہے جو اللہ تعالیٰ نے میری طرف کی ہے،سو میں امید کرتا ہوں کہ قیامت کے دن میرے پیروکار سب سے زیادہ ہوں گے۔‘‘[7] فرمانِ نبوی ہے:’وَ لَوْ کَانَ مُوسٰی حَیًّا بَیْنَ أَظْہُرِکُمْ مَّا حَلَّ لَہُ إِلَّا أَنْ یَّتَّبِعَنِي‘
[1] طٰہٰ 124,123:20۔ [2] حٰمٓ السجدۃ 42,41:41۔ [3] الحجر 9:15۔ [4] [صحیح] سنن أبي داود، السنۃ، باب في لزوم السنۃ، حدیث : 4604 [5] صحیح البخاري، فضائل القرآن، باب خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ، حدیث: 5027 [6] صحیح البخاري، التوحید، باب قول النبي صلی اللہ علیہ وسلم ـ ’رجل آتاہ اللّٰہ القرآن::‘، حدیث: 7529۔ [7] صحیح مسلم، الإیمان، باب وجوب الإیمان برسالۃ نبینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ::، حدیث: 152۔