کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 43
’’پس جان لے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔‘‘[1]
اپنے بارے میں مزید حقائق کے اظہار میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا:﴿هُوَ اللّٰهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ﴿٢٢﴾هُوَ اللّٰهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ﴾
’’وہی اللہ ہے،جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں،وہ غیب اور حاضر کا جاننے والا ہے۔وہ بہت رحم کرنے والا،نہایت مہربان ہے۔وہی اللہ ہے،جس کے سوا کوئی معبود(برحق)نہیں،وہ بادشاہ(حقیقی اور تمام عیبوں سے)پاک ہے۔‘‘[2]
3: اللہ تعالیٰ کے رسولوں نے بھی یہی اطلاع بہم پہنچائی اور اقوامِ عالم کو یہی عقیدہ قبول کرنے کی دعوت دی کہ لوگو!ایک اللہ کی عبادت کرو،اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔چنانچہ نوح علیہ السلام نے فرمایا:﴿يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ﴾
’’اے میری قوم!اللہ کی عبادت کرو۔اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں ہے۔‘‘[3]
اسی طرح ہود،صالح اور شعیب علیہم السلام کا اپنی اپنی قوم کو یہی پیغام تھا:﴿يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ﴾
’’اے میری قوم(کے لوگو)!اللہ کی بندگی کرو۔تمھارے لیے اس کے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے۔‘‘[4]
موسیٰ علیہ السلام کی قوم،بنی اسرائیل نے عبادت وبندگی کے لیے جب ان سے ایک بت بنانے کی درخواست کی تو فرمایا:
﴿أَغَيْرَ اللّٰهِ أَبْغِيكُمْ إِلَـٰهًا وَهُوَ فَضَّلَكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ﴾
’’کیا میں اللہ کے سوا تمھارے لیے کوئی اور معبود تلاش کروں ؟ حالانکہ اسی نے تم کو جہان والوں پر فضیلت دی ہے۔‘‘[5]
یونس علیہ السلام نے اللہ کی تسبیح کرتے ہوئے عرض کی:﴿لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ﴾
’’تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔تو پاک ہے،یقینا میں ہی قصور واروں میں سے ہوں۔‘‘[6]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے ’’تشہد‘‘ میں ان لفظوں میں اقرار کیاکرتے تھے:((أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ))
’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود(برحق)نہیں۔وہ اکیلا ہے،اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔‘‘[7]
[1] محمد 19:47۔
[2] الحشر 23,22:59۔
[3] الأعراف 59:7۔
[4] الأعراف85,73,65:7۔
[5] الأعراف 140:7۔
[6] الأنبیآء 87:21۔
[7] صحیح البخاري، الأذان، باب التشہد في الآخرۃ، حدیث: 831، و باب ما یتخیر من الدعائِ بعدالتشہد (