کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 423
اور فرمایا:((عُرَی الإِْسْلَامِ وَقَوَاعِدُ الدِّینِ ثَلَاثَۃٌ،عَلَیْھِنَّ أُسِّسَ الإِْسْلَامَ مَنْ تَرَکَ وَاحِدَۃً مِّنْھُنَّ فَھُوَ بِھَا کَافِرٌ حَلَالُ الدَّمِ:شَھَادَۃُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَالصَّلَاۃُ الْمَکْتُوبَۃُ،وَصَوْمُ رَمَضَانَ)) ’’اسلام کے قواعد وبنیادیں تین ہیں جن پر اسلام کی عمارت تعمیر کی گئی ہے،جو کسی ایک کو چھوڑ دیتا ہے وہ کافر ہے اور اس کا خون حلال ہے۔اس بات کی شہادت کہ اللہ کے سوا کوئی معبود(برحق)نہیں،فرض نماز اور رمضان کے روزے۔‘‘[1] ٭ رمضان المبارک کی فضیلت: رمضان المبارک کی بڑی فضیلت ہے اور اسے دوسرے مہینوں پر بہت ساری باتوں میں برتری حاصل ہے،جیسا کہ احادیث مبارکہ سے ثابت ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:’اَلصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ،وَالْجُمُعَۃُ إِلَی الْجُمُعَۃِ،وَرَمَضَانُ إِلٰی رَمَضَانَ مُکَفِّرَاتٌ مَّا بَیْنَھُنَّ،إِذَا اجْتُنِبَ الْکَبَائِرُ‘ ’’پانچ نمازیں،ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک،اگر بڑے گناہوں سےاجتناب کیا جائے تو(یہ تینوں)درمیانی عرصہ کے گناہوں کو ختم کر دیتے ہیں۔‘‘ [2] اور فرمایا:’مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِیمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ‘ ’’جو شخص ایمان کے ساتھ اور طلب ثواب کے لیے رمضان کے روزے رکھتا ہے،اس کے پہلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘ [3] اور فرمایا:’وَرَأَیْتُ رَجُلًا مِّنْ أُمَّتِي یَلْھَثُ عَطَشًا،کُلَّمَا وَرَدَ حَوْضًا مُّنِعَ مِنْہُ،فَجَائَ ہُ صِیَامُہُ فَسَقَاہُ وَأَرْوَاہُ‘ ’’میں نے اپنی امت کے ایک آدمی کو(خواب میں)دیکھا کہ وہ پیاس سے ہانپ رہا تھا،جب بھی وہ حوض پر وارد ہوتا،اسے روک دیا جاتا،پس اس کے پاس اس کا روزہ آیا تو اس نے اسے پانی پلایا اور سیراب کر دیا۔‘‘[4] اور فرمایا:’إذَا کَانَ أَوَّلُ لَیْلَۃٍ مِّنْ شَھْرِ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّیَاطِینُ وَمَرَدَۃُ الْجِنِّ،وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النِّیرَانِ فَلَمْ یُفْتَحْ مِنْھَا بَابٌ،وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ فَلَمْ یُغْلَقْ مِنْھَا بَابٌ،وَیُنَادِي مُنَادٍ:یَابَاغِيَ
[1] [ضعیف] مسند أبي یعلٰی الموصلي: 236/4، حدیث: 2349، بسند حسن قالہ الھیثمي في مجمع الزوائد: 48,47/1۔ یہ روایت عمرو بن مالک الفکری کی وجہ سے ضعیف ہے ۔ [2] صحیح مسلم، الطھارۃ، باب الصلوات الخمس والجمعۃ إلَی الجمعۃ:، حدیث: 233۔ [3] صحیح البخاري، الصوم، باب من صام رمضان:، حدیث: 1901، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب الترغیب في قیام رمضان وھو التراویح، حدیث: 760۔ [4] تفسیر ابن کثیر: 1528/2۔