کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 39
واعلان بھی اس عقیدے کی صداقت پر ایک دلیل ہے۔ 4:اسی طرح بے شمار عقل مند اور سلیم الفطرت انسانوں کا یہ یقین کامل ہے کہ اللہ ہی جملہ مخلوق کا مر بی اور پالنہار ہے۔ عقلی دلائل: چند واضح عقلی اور منطقی دلائل،جو اللہ عزوجل کی ربوبیت پر دلالت کرتے ہیں،حسبِ ذیل ہیں: 1: ہر چیز کی تخلیق وپیدائش،اللہ تعالیٰ نے بلا شرکت غیرے کی ہے،اس لیے کہ تمام انسانوں کے نزدیک یہ بات مسلّم ہے کہ تخلیق وابداع کا کوئی اور مدعی ہے نہ ہی اللہ کے سوا کسی کو یہ طاقت حاصل ہے۔مکمل اجسام و اجرام تو کجا،معمولی اشیاء،مثلاً:انسانی یا حیوانی جسم پر بال،پرندے کے بازو کا چھوٹا سا پر،تروتازہ ٹہنی پر پتا،یہ سب اسی کی کرشمہ سازی اور صناعی کے شاہکار ہیں۔اس کے خالقِ مطلق ہونے کا بایں الفاظ اظہار کیا گیا ہے:﴿أَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ ۗ تَبَارَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ﴿٥٤﴾ ’’سنو!اسی کے لیے ہے پیدا کرنا اور حکم دینا۔اللہ رب العالمین نہایت برکت والا ہے۔‘‘[1] نیز ارشاد ہوا:﴿وَاللّٰهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ﴿٩٦﴾’’اور اللہ نے تمھیں اور تمھارے اعمال کو پیدا کیا ہے۔‘‘[2] اپنی خالقیت کی تعریف میں فرمایا:﴿الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُمَاتِ وَالنُّورَ﴾ ’’سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے،جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور اندھیرے اور روشنی کو بنایا۔‘‘[3] نیز ارشادِ الٰہی ہے:﴿وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ ۚ وَلَهُ الْمَثَلُ الْأَعْلَىٰ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴿٢٧﴾ ’’اور وہی تو ہے جو مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے،پھر اسے دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ اس کے لیے بہت آسان ہے،آسمانوں اور زمین میں اسی کے لیے اعلیٰ مثال ہے اور وہ غالب،حکمت والا ہے۔‘‘[4] دیکھیے!اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ہر چیز کو پیدا کرنا،کیا اس کے موجود ہونے اور ہر چیز کے رب ہونے کی دلیل نہیں ہے؟کیوں نہیں،اے ہمارے رب!ہم اس کا اقرار کرتے ہیں۔ 2: روزی رساں صرف اللہ تعالیٰ ہے۔زمین کے اطراف میں پھرنے والے جانور،پانی میں تیرنے والی مخلوق یا چھپی جگہوں میں پوشیدہ زندہ حقیقتیں،ان سب کی روزی کا خالق اللہ ہے اور اسی کی رہنمائی سے حصولِ رزق کی معرفت،اسے لینے کی کیفیت اور اس سے فائدہ اٹھانے کا طریقہ معلوم ہوتا ہے۔ چیونٹی جیسے معمولی کیڑے سے لے کر انسان جیسی کامل نوع تک،سب اپنے وجود و تکوین،اپنی غذا و روزی میں ایک اللہ کے محتاج ہیں اور وہی اللہ تعالیٰ ان کا موجد،بنانے والا،غذا مہیا کرنے والا اور روزی رساں ہے۔قرآن پاک کی
[1] الأعراف 54:7 [2] الصّٰٓفٰت 96:37 [3] الأنعام 1:6 [4] الرّوم 27:30