کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 376
((اَللّٰھُمَّ!أَنْبِتْ لَنَا الزَّرْعَ،وَأَدِرَّ لَنَا الضَّرْعَ،وَاسْقِنَا مِنْ بَرَکَاتِ السَّمَائِ،وَأَنْبِتْ لَنَا مِنْ بَرَکَاتِ الْأَرْضِ)) ’’اے اللہ!ہمارے لیے کھیت اگا اور دودھ کی فراوانی کر اور ہمیں آسمان کی برکتوں سے پلا اور زمینی برکات سے ہمارے لیے رزق پیدا کر۔‘‘[1] ((اَللّٰھُمَّ ارْفَعْ عَنَّا الْجَھْدَ وَالْجُوعَ وَالْعُرٰی،وَاکْشِفْ عَنَّا مِنَ الْبَلَائِ مَالَا یَکْشِفُہُ غَیْرُکَ)) ’’اے اللہ!ہم سے مشقت،بھوک اور بے لباسی دور کر اورمصیبتیں ہٹا دے،جنھیں تیرے سوا کوئی نہیں کھول(دور کر)سکتا۔‘‘[2] ((اَللّٰھُمَّ!إِنَّا نَسْتَغْفِرُکَ إِنَّکَ کُنْتَ غَفَّارًا فَأَرْسِلِ السَّمَائَ عَلَیْنَا مِدْرَارًا)) ’’اے اللہ!ہم تجھ سے بخشش مانگتے ہیں،بے شک تو ہی بخشنے والا ہے۔ہمارے لیے بہت بارش عطا کر۔‘‘[3] ((اَللّٰھُمَّ اسْقِ عِبَادَکَ وَبَھَائِمَکَ وَانْشُرْ رَّحْمَتَکَ وَأَحْيِ بَلَدَکَ الْمَیِّتَ)) ’’اے اللہ!اپنے بندوں اور جانوروں کو پانی دے اور اپنی رحمت پھیلا دے اور اپنے ویران شہر آباد فرما۔‘‘[4] نیز یہ بھی مروی ہے کہ بارش کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرماتے تھے: ((اَللّٰھُمَّ!سُقْیَا رَحْمَۃٍ وَّلَا سُقْیَا عَذَابٍ وَّلَا بَلَائٍ وَّلَا ھَدْمٍ وَّلَا غَرَقٍ)) ’’اے اللہ!ہمیں رحمت کی بارش دے،عذاب،مصیبت،دیواریں گرانے اور غرق کرنے والی بارش نہ دے۔‘‘[5] 7 بارش کے روکنے کی دعا: ((اَللّٰھُمَّ!عَلَی الظِّرَابِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ))’’اے اللہ!ٹیلوں اور درختوں کے اگنے کی جگہوں پر بارش برسا۔‘‘[6] ((اَللّٰھُمَّ!حَوَالَیْنَا وَلَا عَلَیْنَا))’’اے اللہ!ہمارے ارد گرد بارش دے،ہمارے اوپر نہیں۔‘‘[7]
[1] کتاب الأذکار للنووي، ص: 160۔ [2] کتاب الأذکار للنووي، ص: 160۔ [3] کتاب الأذکار للنووي، ص: 160۔ [4] [حسن ] سنن أبي داود، صلاۃ الاستسقاء، باب رفع الیدین في الاستسقاء، حدیث: 1176۔ [5] [ضعیف] السنن الکبرٰی للبیھقي: 356/3، اس کی سند بہت ضعیف ہے۔ [6] کتاب الأذکار للنووي، ص: 159، والسنن الکبرٰی للبیھقي: 356/3۔ [7] صحیح البخاري، الاستسقاء، باب الاستسقاء في خطبۃ الجمعۃ غیر مستقبل القبلۃ، حدیث: 1014، وصحیح مسلم، صلاۃ الاستسقاء، باب الدعاء في الاستسقاء، حدیث: 897۔ صحیح بخاری کی اس روایت سے معلوم ہوتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا اُس وقت فرمائی جب پورا ہفتہ بارش ہوتی رہی تو ایک صحابی نے درخواست کی کہ اے اللہ کے نبی بارش تھمنے کی دعا فرمائیں ، لہٰذا اگر بارش زیادہ ہو رہی ہو اور فائدے کی بجائے نقصان کا اندیشہ ہو تو مذکورہ دعا کرنی چاہیے۔