کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 325
معاذ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن میرا ہاتھ پکڑ کر فرمایا:
((یَا مُعَاذُ!إِنِّي لَأُحِبُّکَ::أُوصِیکَ یَا مُعَاذُ!لَا تَدَعَنَّ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاۃٍ أَنْ تَقُولَ:اَللَّھُمَّ!أَعِنِّي عَلٰی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ))
’’اے معاذ!مجھے تجھ سے محبت ہے،میں تجھے وصیت کرتا ہوں کہ کسی نماز کے بعد یہ کلمات کہنا نہ چھوڑنا۔اے اللہ!اپنے ذکر،شکر اور اچھی عبادت کے لیے میری مدد کر۔‘‘[1]
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ ذکر کرتے تھے:
((لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ،وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ،اَللَّھُمَّ!لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ،وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ))
’’ایک اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،اس کا کوئی شریک نہیں،ملک اسی کا ہے اور تعریف بھی اسی کے لیے ہے اور وہی ہر چیز پر قادر ہے،اے اللہ!جو تو دے،اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو تو روک دے،اسے کوئی دے نہیں سکتا اور کسی بڑے کو اس کی بڑائی تیری گرفت سے نہیں بچاسکتی۔‘‘[2]
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص ہر نماز کے بعد ’’آیۃ الکرسی‘‘ پڑھتا ہے،مرنے کے بعد وہ بہشت میں داخل ہو گا۔[3]
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص ہر نماز کے بعد33 بار ’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘،33 بار ’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ‘اور 33 بار ’اَللّٰہُ أَکْبَرُ‘ کہے اور ایک بار ’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ،وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ‘ کہے تو اس کے سب گناہ معاف ہو جائیں گے،چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی ہوں۔[4]
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد یہ کلمات پڑھتے تھے:
((اَللَّھُمَّ!إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْبُخْلِ،وَأَعُوذُ بِکَ مِنَ الْجُبْنِ،وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أُرَدَّ إِلٰی أَرْذَلِ الْعُمُرِ،وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الدُّنْیَا،وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ))
[1] [صحیح] مسند أحمد: 245/5، و سنن أبي داود، الوتر، باب في الاستغفار، حدیث: 1522، والمستدرک للحاکم حاکم: 273/1، اسے امام ابن حبان، ابن خزیمہ، امام حاکم اور ذہبی نے صحیح کہا ہے۔
[2] صحیح البخاري، الأذان، باب الذکر بعد الصلاۃ، حدیث: 844۔
[3] [حسن ] السنن الکبرٰی للنسائي: 30/6، حدیث: 9928۔
[4] صحیح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ:، حدیث: 597۔