کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 289
باب:3 وضو کا بیان وضو کی مشروعیت اور اس کی فضیلت: 1: کتاب وسنت سے وضو کی مشروعیت ثابت ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ﴾ ’’اے ایمان والو!جب تم نماز کے لیے اٹھو تو اپنے چہرے اور ہاتھ کہنیوں سمیت دھوؤ اور سر کا مسح کرو اور پاؤں ٹخنوں سمیت دھوؤ۔‘‘[1] آپ کا ارشاد ہے:((لَا تُقْبَلُ صَلَاۃُ مَنْ أَحْدَثَ حَتّٰی یَتَوَضَّأَ))’’جب کوئی بے وضو ہو جائے تو بغیر وضو کیے اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔‘‘[2] 2: وضو کی فضیلت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان وضو کی بڑی فضیلت ثابت کرتا ہے: ((أَلَا أَدُلُّکُمْ عَلٰی مَا یَمْحُوا اللّٰہُ بِہِ الْخَطَایَا وَیَرْفَعُ بِہِ الدَّرَجَاتِ؟ قَالُوا:بَلٰی یَارَسُولَ اللّٰہِ!قَالَ:إِسْبَاغُ الْوُضُوئِ عَلَی الْمَکَارِہِ،وَکَثْرَۃُ الْخُطَا إِلَی الْمَسَاجِدِ،وَانْتِظَارُ الصَّلَاۃِ بَعْدَ الصَّلَاۃِ،فَذٰلِکُمُ الرِّبَاطُ)) ’’کیا میں تمھیں گناہوں کے مٹانے اور درجات کو بلند کرنے والی چیزیں نہ بتاؤں ؟‘‘ حاضرین نے عرض کی کیوں نہیں اے اللہ کے رسول!فرمایا:’’سختی اور تکلیف کے باوجود مکمل وضو کرنا اور مساجد کی طرف زیادہ چلنا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا،یہ دشمن کے مقابلے میں اپنے آپ کو تیار رکھنا ہے۔‘‘[3] نیز فرمایا:’إذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوِ الْمُؤمِنُ فَغَسَلَ وَجْھَہُ خَرَجَ مِنْ وَّجھِہِ کُلُّ خَطِیئَۃٍ نَّظَرَ إِلَیْھَا بِعَیْنَیْہِ مَعَ الْمَائِ أَوْمَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ،فَإِذَا غَسَلَ یَدَیْہِ خَرَجَ مِنْ یَّدَیْہِ کُلُّ خَطِیئَۃٍ کَانَ بَطَشَتْھَا یَدَاہُ مَعَ الْمَائِ أَوْمَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَیْہِ خَرَجَتْ کُلُّ خَطِیئَۃٍ مَّشَتْھَا رِجْلَاہُ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ حَتّٰی یَخْرُجَ نَقِیًّا مِّنَ الذُّنُوبِ‘ ’’مومن جب وضو کرتا ہے اور چہرہ دھوتا ہے تو پانی یا آخری قطرۂ پانی کے ساتھ اس کے چہرے سے سارے گناہ ساقط ہو جاتے ہیں،جن کی طرف اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا اور جب ہاتھ دھوتا ہے تو پانی یا آخری قطرۂ پانی کے ساتھ اس کے ہاتھوں کے گناہ گر جاتے ہیں،جنھیں اس کے ہاتھوں نے پکڑا تھا۔اور جب پاؤں
[1] المآئدۃ 6:5۔ [2] صحیح البخاري، الوضوء، باب لاتقبل صلاۃ بغیر طہور، حدیث: 135۔ [3] صحیح مسلم، الطھارۃ، باب فضل إسباغ الوضوء علَی المکارہ، حدیث: 251۔