کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 227
5: سونے سے پہلے ماثور ومنقول(کتاب وسنت سے ثابت شدہ)دعائیں پڑھے۔جو حسبِ ذیل ہیں: ٭ سیدنا علی اور سید ہ فاطمہ رضی اللہ عنہما نے گھریلو کام میں تعاون کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک خادم مانگا۔اس پر آپ نے فرمایا:’’میں تمھیں اس سے بہتر چیز بتاتا ہوں،جب بستر پر آرام کے لیے آؤ تو 33 بار تسبیح ’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘،33 بار تحمید ’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ‘ اور 34 بار تکبیر ’اَللّٰہُ أَکْبَرُ‘ کہو،یہ تمھارے لیے خادم سے بہتر ہے۔[1] ٭ سورئہ بقرہ کی آخری دو آیات سے آخر تک پڑھے کیونکہ اس کی ترغیب حدیث میں وارد ہے۔[2] ٭ پھرسب سے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول یہ دعا پڑھے: ((بِاسْمِکَ رَبِّي وَضَعْتُ جَنْبِي،وَبِکَ أَرْفَعُہُ،إِنْ أَمْسَکْتَ نَفْسِي فَارْحَمْھَا،وَإِنْ أَرْسَلْتَھَا فَاحْفَظْھَا بِمَا تَحْفَظُ بِہِ عِبَادَکَ الصَّالِحِینَ‘ ’اَللَّھُمَّ!أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَیْکَ وَوَجَّھْتُ وَجْھِي إِلَیْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَیْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَھْرِي إِلَیْکَ‘ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَیْکَ،آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ،وَبِنَبِیِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ،فَاغْفِرْلِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ،أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ)) ’’اے میرے پروردگار!تیرے نام سے اپنا پہلو رکھتا ہوں اور تیرے نام سے ہی اسے اٹھاؤں گا۔اے اللہ!اگر تو(اس نیند میں)میری جان قبض کر لے تو اس پر رحم فرما اور اگر اسے چھوڑ دے تو اس کی حفاظت کر جس طرح کہ تونیک بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔‘‘ ’’اے اللہ!میں اپنی جان تیرے سپرد کرتا ہوں اور تیری طرف اپنے چہرے کو متوجہ کرتا ہوں اور اپنا معاملہ تجھے سونپتا ہوں اور میں اپنی پیٹھ کا آسرا تجھے بناتا ہوں۔’’ تیری مغفرت کا طلبگار ہوں،تیری طرف رجوع کرتا ہوں،میں تیری کتاب پر،جو تو نے اتاری ہے اور تیرے نبی پر جو تونے بھیجا ہے ایمان لایا،پس میرے پہلے،پچھلے،چھپے اور اعلانیہ کیے ہوئے تمام گناہ معاف فرما تو ہی آگے کرنے والا اور توہی پیچھے کرنے والا ہے،تیرے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے۔‘‘[3] ٭ رات کے وقت نیند سے بیدار ہو جائے تویہ کہے: ’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ،وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیرٌ،اَلْحَمْدُ
[1] صحیح البخاري، الدعوات، باب التکبیر والتسبیح عند المنام، حدیث: 6318، وصحیح مسلم، الذکروالدعاء، باب التسبیح أول النہار وعند النوم، حدیث: 2727۔ [2] صحیح البخاري، فضائل القرآن، باب فضل سورۃ البقرۃ، حدیث: 5009۔ [3] صحیح البخاري، الدعوات، باب التعوذ والقراء ۃ عند المنام، حدیث: 6320، وباب النوم علی الشق الأیمن، حدیث: 6317,6315 یہ دعا مختلف دعاؤں سے مرکب ہے۔