کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 222
’لَعَنَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم الْمُخَنَّثِینَ مِنَ الرِّجَالِ وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنَ النِّسَائِ‘ ’’نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ مشابہت کرنے والے مرد اور مردوں کے ساتھ مشابہت کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے۔‘‘ [1] ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((لَعَنَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الرَّجُلَ یَلْبَسُ لِبْسَۃَ الْمَرْأَۃِ،وَالْمَرْأَۃَ تَلْبَسُ لِبْسَۃَ الرَّجُلِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ایسے مرد پرجو عورت کا لباس پہنے اور ایسی عورت پر جو مرد کا لباس پہنے۔‘‘[2] 9: جوتا پہلے دائیں پاؤں میں پہنے اور جب اتارے تو پہلے بائیں پاؤں سے اتارے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:((إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَبْدَأْ بِالْیَمِینِ،وَإِذَا انْتَزَعَ فَلْیَبْدَأْ بِالشِّمَالِ لِتَکُنِ الْیُمْنٰی أَوَّلَھُمَا تُنْعَلُ وَآخِرَھُمَا تُنْزَعُ)) ’’جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو دائیں پاؤں میں پہلے پہنے اور جب اتارے تو بائیں پاؤں سے پہلے اتارے چاہیے کہ دائیں میں پہلے پہنا جائے اور آخر میں اتارا جائے۔‘‘[3] 10: لباس پہنتے وقت دائیں جانب کو اختیار کرے۔امی عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُحِبُّ التَّیَمُّنَ فِي شَأْنِہِ کُلِّہِ فِي نَعْلَیْہِ وَتَرَجُّلِہِ وَطُھُورِہِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب کاموں،جوتے پہننے،کنگھی کرنے اور وضوکرنے(وغیرہ)میں دائیں طرف(سے ابتدا کرنے)کو پسند کرتے تھے۔‘‘[4] 11: نیا کپڑا،پگڑی یا کوئی بھی لباس پہنتے وقت یہ دعا پڑھے: ((اَللّٰھُمَّ!لَکَ الْحَمْدُ،أَنْتَ کَسَوْتَنِیہِ،أَسْأَلُکَ مِنْ خَیْرِہِ وَخَیْرِ مَا صُنِعَ لَہُ،وَأَعُوذُبِکَ مِنْ شَرِّہِ وَشَرِّمَا صُنِعَ لَہُ)) ’’اے اللہ!تیری ہی تعریف ہے تونے ہی مجھے یہ پہنایا ہے۔میں تجھ سے اس کی اچھائی کا اور اس اچھائی کا جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے،سوال کرتا ہوں،اور میں اس کے شر سے اوراس شر سے جس کے لیے یہ بنایا گیا ہے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘[5]
[1] صحیح البخاري، اللباس، باب إخراج المتشبہین بالنسآء من البیوت، حدیث: 5886۔ [2] [صحیح] سنن أبي داود، اللباس، باب في لباس النسآء، حدیث: 4098۔ [3] صحیح البخاري، اللباس، باب ینزع نعلہ الیسرٰی، حدیث: 5856، وصحیح مسلم، اللباس والزینۃ، باب استحباب لبس النعل في الیمنٰی أولاً:، حدیث: 2097۔ [4] صحیح البخاري، اللباس، باب الترجیل والتیمن فیہ، حدیث: 5926، وصحیح مسلم، الطہارۃ، باب التیمن في الطہور وغیرہ، حدیث: 268 واللفظ لہ۔ [5] [حسن] سنن أبي داود، اللباس، باب مایقول إذا لبس ثوباً جدیداً، حدیث: 4020، وجامع الترمذي، اللباس، باب ما یقول إذا لبس ثوباً جدیداً، حدیث: 1767۔