کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 221
’إِنَّ ھٰذَیْنِ حَرَامٌ عَلٰی ذُکُورِ أُمَّتِي‘ ’’بلاشبہ یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔‘‘ [1] نیز فرمایا:’حُرِّمَ لِبَاسُ الْحَرِیرِ وَالذَّھَبِ عَلٰی ذُکُورِ أُمَّتِي وَأُحِلَّ لإِِنَاثِھِمْ‘ ’’ریشمی لباس اور سونا میری امت کے مردوں پر حرام اور عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‘‘ [2] آپ نے ایک شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اتار کر پھینک دی اور فرمایا:’یَعْمِدُ أَحَدُکُمْ إِلٰی جَمْرَۃٍ مِّنْ نَّارٍ فَیَجْعَلُھَا فِي یَدِہِ‘ ’’تم میں سے ایک جہنم کے انگارے کا ارادہ کرتا ہے اور اسے اپنے ہاتھ میں ڈال لیتا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چلے جانے کے بعد لوگوں نے کہا:’’یہ انگوٹھی اٹھالو اور اس سے(کوئی اور)فائدہ حاصل کرلو‘‘ تو اس شخص نے جواب دیا:’’نہیں،اللہ کی قسم!میں اسے نہیں اٹھاؤں گا کیونکہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینکا ہے۔‘‘[3] 6: چاندی کی انگوٹھی پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے اور یہ بھی جائز ہے کہ انگوٹھی میں اپنا نام کندہ کرے اور خطوط و رسائل میں اسے مہر کے طور پر استعمال کرے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور اس پر(محمد رسول اللہ)کندہ کیا اور آپ بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی میں اسے زیبِ تن کرتے تھے۔[4] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بائیں ہاتھ کی خنصر(چھوٹی انگلی)میں انگوٹھی پہنتے تھے۔‘‘[5] 7: کپڑا اس انداز میں نہ اوڑھے کہ ہاتھ اس سے آسانی سے نکالے نہ جاسکیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع کیا ہے۔اور آپ نے اس سے بھی منع فرمایا ہے کہ آدمی ایک جوتا پہن کر چلے۔ارشادِ نبوی ہے:((لَا یَمْشِ أَحَدُکُمْ فِي نَعْلٍ وَّاحِدَۃٍ،لِیُنْعِلْھُمَا جَمِیعًا أَوْلِیَخْلَعْھُمَا جَمِیعًا)) ’’تم میں سے کوئی شخص ایک جوتا پہن کر نہ چلے،دونوں پہن لے یا دونوں اتار دے۔‘‘ [6] 8: مسلمان مرد،مسلمان عورت کا لباس نہ پہنے اور اسی طرح عورت،مرد کا لباس نہ پہنے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
[1] [صحیح] سنن أبي داود، اللباس، باب في الحریر للنسآء، حدیث: 4057۔ [2] [صحیح ] جامع الترمذي، اللباس، باب ماجاء في الحریر والذھب للرجال، حدیث : 1720، و قال: حسن صحیح، حدیث سابق اس کی شاہد ہے۔ [3] صحیح مسلم، اللباس والزینۃ، باب تحریم خاتم الذہب علَی الرجال:،حدیث: 2090۔ [4] صحیح البخاري، اللباس، باب خاتم الفضۃ، حدیث: 5866، اس انگوٹھی یا مہر میں سب سے نیچے لفظ ’’محمد‘‘ درمیان میں ’’رسول‘‘ اور سب سے اوپر لفظ ’’اللہ‘‘ کندہ تھا۔ واللہ اعلم (ع،ر) [5] صحیح مسلم، اللباس والزینۃ، باب في لبس الخاتم في الخنصر من الید، حدیث: 2095۔ [6] صحیح البخاري، اللباس، باب لایمشي في نعل واحدۃ، حدیث: 5855، وصحیح مسلم،اللباس والزینۃ، باب استحباب لبس النعل في الیمنٰی أولاً:، حدیث: 2097 واللفظ لہ۔