کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 220
3: لباس کسی بھی رنگ کا ہو جائز ہے مگر بہتر یہ ہے کہ سفید لباس کو ترجیح دے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’اِلْبَسُوا الْبَیَاضَ،فَإِنَّھَا أَطْھَرُ وَأَطْیَبُ،وَکَفِّنُوا فِیھَا مَوْتَاکُمْ‘ ’’سفید لباس پہنو!یہ انتہائی پاک اور خوشگوار ہوتا ہے اور اسی میں اپنے مرُدوں کو کفناؤ۔‘‘ [1] نیز براء بن عازب رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانہ قد تھے،میں نے آپ کو سرخ لباس کے جوڑے میں دیکھا ہے،(اور)میں نے اس سے پہلے ویسا حسین کہیں نہیں دیکھا۔[2] اور یہ بھی ثابت ہے کہ آپ نے سبز رنگ کا لباس بھی زیب تن کیاہے۔[3] اور کالے رنگ کی پگڑی استعمال کی ہے۔[4] 4: مسلمان عورت پر لازم ہے کہ اتنا لمبا لباس استعمال کرے جو قدموں کو ڈھانپ لے اور اوڑھنی ایسی ہو کہ سر،گردن اور سینہ کو چھپا دے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا حکم ہے: ﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ﴾’’اے نبی!اپنی بیویوں،بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں کو کہیں کہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکائیں۔‘‘[5] نیز فرمایا:﴿وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ﴾ ’’اور اپنی اوڑھنیاں اپنے گریبانوں پر ڈالیں اور اپنی زینت کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں لیکن اپنے خاوندوں کے سامنے یا اپنے آباء کے سامنے:۔‘‘ [6] ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:’’اللہ تعالیٰ انصار کی عورتوں پر رحم فرمائے،جب آیت﴿وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ﴾(النور31:24)نازل ہوئی تو انھوں نے اپنی موٹی چادریں پھاڑ کر ان سے اپنے آپ کو ڈھانپ لیا۔[7] ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:جب آپ پر﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ ...﴾نازل ہوئی تو انصار کی عورتیں موٹی چادریں سروں پر لپیٹ کر نکلیں،ایسا لگتا تھا گویا سروں پر کوے بیٹھے ہیں۔[8] 5: مرد سونے کی انگوٹھی نہ پہنے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سونے اورریشم کے متعلق فرمان ہے:
[1] [صحیح ] جامع الترمذي، الأدب، باب ماجاء في لبس البیاض، حدیث: 2810 و قال: حسن صحیح، اس کے شواہد کے لیے دیکھیے سنن أبي داود، اللباس، باب في البیاض، حدیث: 4061۔ [2] صحیح البخاري، اللباس، باب الثوب الأحمر، حدیث: 5848۔ [3] [صحیح] سنن أبي داود، اللباس، باب في الخضرۃ، حدیث : 4065۔ [4] صحیح مسلم، الحج، باب جواز دخول مکۃ بغیر إحرام، حدیث : 1358۔ [5] الأحزاب 59:33۔ [6] النور 31:24۔ [7] صحیح البخاري، التفسیر، باب: ، حدیث: 4859,4758۔ [8] سنن أبي داود، اللباس، باب في قول اللّٰہ تعالیٰ ، حدیث: 4101۔