کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 192
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑوں کے بارے میں فرمایا:’اَلْخَیْلُ لِثَلَاثَۃٍ:لِرَجُلٍ أَجْرٌ،وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ،وَعَلٰی رَجُلٍ وِّزْرٌ،فَأَمَّا الَّذِي لَہُ أَجْرٌ،فَرَجُلٌ رَّبَطَھَا فِي سَبِیلِ اللّٰہِ فَأَطَالَ لَھَا فِي مَرْجٍ أَوْرَوْضَۃٍ فَمَا أَصَابَتْ فِي طِیَلِھَا ذٰلِکَ فِي الْمَرْجِ وَالرَّوْضَۃِ کَانَ لَہُ حَسَنَاتٍ،وَلَوْ أَنَّھَا قَطَعَتْ فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَیْنِ کَانَتْ آثَارُھَا وَأَرْوَاثُھَا حَسَنَاتٍ لَّہُ:فِھِيَ لِذٰلِکَ الرَّجُلِ أَجْرٌ،وَرَجُلٌ رَّبَطَھَا تَغَنِّیًا وَّتَعَفُّعًا وَّلَمْ یَنْسَ حَقَّ اللّٰہِ فِي رِقَابِھَا وَلَا ظُھُورِھَا فَھِيَ لَہُ سِتْرٌ،وَرَجُلٌ رَّبَطَھَا فَخْرًا وَّرِیَائً وَّنِوَائً فَھِيَ عَلٰی ذٰلِکَ وِزْرٌ‘ ’’گھوڑے تین قسم کے ہیں،آدمی کے لیے ایک باعثِ ثواب،دوسراحجابِ عذاب اور تیسرا باعثِ بوجھ۔جس کے لیے باعثِ اجروثواب ہے،وہ شخص ہے جس نے اسے اللہ کے راستے میں جہاد کے لیے باندھا اور چراگاہ یا باغ میں اس کی رسی کو لمبا کر دیا،پس یہ جہاں تک چرے گا اس کے لیے باعثِ ثواب ہو گا اور اگر رسی توڑ کر ایک بلندی یا دو بلندیاں جائے گا تو اس کے نشانہائے قدم اور اس کا گوبر مالک کے لیے باعثِ اجروثواب ہو گا:اور جس کے لیے گھوڑا حجابِ عذاب ہے،وہ شخص ہے جس نے اسے مال ودولت کمانے اور سوال سے بچنے کے لیے باندھا ہوا ہے اور ان کی گردنوں اور پیٹھوں میں اللہ تعالیٰ کے حقوق کو فراموش نہیں کیا[1] تو وہ اس کے لیے(عذاب سے)بچاؤ ہے اور گھوڑا بوجھ اور وبال اس شخص کے لیے ہے جس نے اسے اترانے،دکھلاوے اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے باندھ رکھا ہے۔‘‘ [2] جانوروں کے حقوق کی بابت یہ چند احکام بطورِ نمونہ مذکور ہیں جن پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے جذبہ سے اور ’’شریعتِ اسلامیہ‘‘،جو انسان و حیوان سب کے لیے خیر و رحمت کا باعث ہے،پر چلتے ہوئے ہر مسلمان ان احکامات پر عمل کرنے کے لیے کوشاں رہتا ہے۔ باب:7 اسلامی اخوت اور اللہ کے لیے دوستی و دشمنی کے آداب اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر سچے ایمان کا تقاضا ہے کہ مسلمان صرف اس سے محبت کرے جسے اللہ پسند کرتا ہے اور ہر اس شخص
[1] گردنوں اور پیٹھوں میں حق فراموش نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ضرورت مند کو جانور عاریتاً دے دیا جائے یا اپنے ساتھ سوار کرلیا جائے۔ واللہ اعلم (ع،ر) [2] صحیح البخاري، التفسیر، سورۃ إذا زلزلت، باب قولہ:﴿ فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴾ ، حدیث: 4962۔