کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 143
باب:5 نفس کے حقوق و آداب مسلمان ایمان و یقین رکھتا ہے کہ دنیا و آخرت کی سعادت اپنے نفس کی تادیب،اصلاح،تزکیہ اور تطہیرکرنے میں ہے اور شقاوت و بدبختی یہ ہے کہ نفس میں خرابی،میل اور خباثت و نجاست بھر جائے۔درج ذیل آیاتِ مبارکہ اس پر دلالت کناں ہیں،ارشادِ باری ہے:﴿قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا﴿٩﴾وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا﴾’’یقینا جس نے(اپنے)نفس کو پاک رکھا،وہ کامیاب ہوگیا(مراد کو پہنچا)اور جس نے اسے خاک میں ملا دیا،وہ خسارے میں رہا۔‘‘[1] ارشادِ الٰہی ہے:﴿إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُوا عَنْهَا لَا تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ وَلَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّىٰ يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ﴿٤٠﴾لَهُم مِّن جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَمِن فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ﴿٤١﴾وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ﴾’’بے شک جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں اور ان سے تکبر کرتے ہیں،ان کے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے اور نہ وہ بہشت میں داخل ہوں گے،یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے گزر جائے اور اسی طرح ہم مجرموں کو بدلہ دیتے ہیں۔ان کے لیے(نیچے آتشِ)جہنم کا بچھونا ہو گا اور اوپر سے اوڑھنا بھی(اسی کا)اور اسی طرح ہم ظالموں کو سزا دیتے ہیں اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کیے ہم کسی نفس کو اس کی وسعت سے بڑھ کر حکم نہیں دیتے۔یہی لوگ جنت والے ہیں(اور)اس میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘[2] ارشادِ عالی ہے:﴿وَالْعَصْرِ﴿١﴾إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ﴿٢﴾إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ﴾ ’’قسم ہے زمانہ کی!بے شک انسان نقصان میں ہے مگر وہ لوگ(خسارے میں نہیں)جو ایمان لائے اور اچھے اعمال کرتے رہے اور آپس میں حق کی وصیت(تلقین)اور صبر کی تاکید کرتے رہے۔‘‘ [3] اور رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)نے فرمایا:’کُلُّ أُمَّتِي یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ إِلَّا مَنْ أَبٰی،قَالُوا:یَا رَسُولَ اللّٰہِ!وَ مَنْ یَّأْبٰی؟ قَال:مَنْ أَطَاعَنِي دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَ مَنْ عَصَانِي فَقَدْ أَبٰی‘ ’’میری ساری امت جنت میں داخل ہوگی مگر جس نے انکار کیا‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:اے اللہ کے
[1] الشمس 10,9:91۔ [2] الأعراف 42-40:7۔ [3] العصر 3-1:103۔