کتاب: منہاج المسلم - صفحہ 103
میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی،یہی تو بڑی کامیابی ہے۔‘‘[1] ارشادِ الٰہی ہے:﴿اللّٰهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ﴾ ’’اللہ ایمان لانے والوں کا ولی(دوست)اور کارساز ہے،وہ انھیں تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لاتا ہے۔‘‘[2] ارشادِ عالی ہے:﴿وَمَا كَانُوا أَوْلِيَاءَهُ ۚ إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلَّا الْمُتَّقُونَ﴾ ’’اور یہ(کفار)اس(مسجد الحرام)کے متولی(بننے کے بھی لائق)نہیں،اس کے متولی تو صرف متقین ہیں۔‘‘[3] ارشادِ ربانی ہے:﴿إِنَّ وَلِيِّيَ اللّٰهُ الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ ۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ﴾ ’’بے شک اللہ(ہی)میرا ولی ہے،جس نے کتاب اتاری ہے اور وہی نیکی کرنے والوں کا کارساز ہے۔‘‘[4] ارشادِ گرامی ہے:﴿كَذَٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْهُ السُّوءَ وَالْفَحْشَاءَ ۚ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِينَ﴾ ’’اس طرح ہوا،تاکہ ہم اس سے برائی اور بے حیائی دور کر دیں۔یقینا وہ ہمارے چنے ہوئے بندوں میں سے تھا۔‘‘[5] شیطان سے فرمایا:﴿إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ﴾’’یقینا میرے بندوں پر تجھے غلبہ حاصل نہیں ہے۔‘‘[6] فرمانِ الٰہی ہے:﴿كُلَّمَا دَخَلَ عَلَيْهَا زَكَرِيَّا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِندَهَا رِزْقًا ۖ قَالَ يَا مَرْيَمُ أَنَّىٰ لَكِ هَـٰذَا ۖ قَالَتْ هُوَ مِنْ عِندِ اللّٰهِ﴾ ’’جب بھی زکریا اس(مریم)کے ہاں عبادت خانے میں داخل ہوئے تو اس کے پاس(بے موسم)رزق پایا۔پوچھا:اے مریم!یہ رزق تیرے لیے کہاں سے آیا؟ کہنے لگی:یہ اللہ کی طرف سے ہے۔‘‘[7] فرمانِ عالی ہے:﴿وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ﴿١٣٩﴾إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ﴿١٤٠﴾فَسَاهَمَ فَكَانَ مِنَ الْمُدْحَضِينَ﴿١٤١﴾فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُلِيمٌ﴿١٤٢﴾فَلَوْلَا أَنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِينَ﴿١٤٣﴾لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ﴾ ’’اور بے شک یونس رسولوں میں سے تھا۔جب وہ بھری ہوئی کشتی کی طرف بھاگا۔پھر(کشتی والوں نے)قرعہ اندازی کی تو وہ مغلوب ہو گیا۔پس مچھلی نے اسے نگل لیا اور وہ اپنے آپ کو ملامت کرنے لگا۔سواگر وہ تسبیح کرنے والوں میں سے نہ ہوتا تو لوگوں کو دوبارہ اٹھائے جانے کے دن تک اس(مچھلی)کے پیٹ(ہی)میں رہتا۔‘‘[8] فرمانِ عالی شان ہے:﴿فَنَادَاهَا مِن تَحْتِهَا أَلَّا تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا﴿٢٤﴾وَهُزِّي إِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسَاقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا﴿٢٥﴾فَكُلِي وَاشْرَبِي وَقَرِّي عَيْنًا﴾ ’’اسے(مریم علیہما السلام کو)نیچے سے(فرشتے نے)آواز دی کہ غم نہ کر۔تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ
[1] یونس 64-62:10۔ [2] البقرۃ257:2۔ [3] الأنفال 34:8۔ [4] الأعراف 196:7۔ [5] یوسف 24:12 [6] بنیٓ إسرآء یل 65:17۔ [7] اٰل عمرٰن 37:3۔ [8] الصّٰفٰت 144-139:37۔