کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد4،3) - صفحہ 512
محل ہوتا ہے۔ جس طرح اہل سنت والجماعت آپ سے محبت کے وجوب کو [دلیل کی روشنی میں ] ثابت کرتے ہیں ؛روافض کے لیے ایسے ثابت کرنا ہر گز ممکن نہیں ۔اہل سنت والجماعت خوارج کی مذمت پر یک زبان ہیں جو کہ حضرت کے سب سے بڑے دشمن اور آپ سے بغض و عداوت رکھنے والے ہیں ۔ نیز اہل سنت والجماعت ان لوگوں کیساتھ جنگ کرنے پر بھی یک زبان ہیں ۔توپھر اس جھوٹے شیعہ مصنف نے اپنی طرف سے کیسے یہ بات گھڑ لی کہ اہل سنت ایک سے محبت اس لیے رکھتے ہیں کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھتا تھا ‘اور دوسرے سے بغض اس لیے رکھتے ہیں کہ وہ آپ سے محبت کرتا تھا۔ [معاذ اللہ ] حالانکہ اہل سنت والجماعت میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض کو نیکی شمار کرتا ہو‘یا آپ سے بغض رکھنے کا حکم دیتا ہو۔ اور نہ ہی کوئی آپ سے فقط محبت رکھنے کو برائی اور معصیت کاکام کہتا ہے ‘ اور نہ ہی اس سے منع کرتا ہے ۔‘‘ اہل سنت والجماعت کے تمام گروہوں کی کتب آپ کے فضائل و مناقب کے ذکر سے بھری پڑی ہیں ۔ ان میں ان تمام فرقوں کی مذمت کی گئی ہے جو آپ پر ظلم کرتے ہیں ۔ اہل سنت والجماعت ان لوگوں کا انکار کرتے ہیں جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو گالی دیتے ہیں ؛ اور ایسے لوگوں کو ناپسند رکھتے ہیں ۔ رہا معاملہ جو ان دونوں لشکروں میں ایک دوسرے پر لعنت کی گئی ؛یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے ان دونوں لشکروں کے مابین قتال کا حادثہ پیش آیا۔ اہل سنت والجماعت سب لوگوں سے بڑھ کر آپ کے خلاف قتال اور سب و شتم کے امور سے نفرت رکھنے والے ہیں ۔ تمام اہل سنت و الجماعت آپ کی قدرو منزلت پر متفق ہیں ۔ آپ امامت وخلافت کے زیادہ حق دار تھے۔ اور آپ اللہ اور اس کے رسول اور مؤمنین کے نزدیک حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اوران کے والد اور بھائی کی نسبت زیادہ افضل انسان تھے او ران لوگوں سے بہتر تھے۔ بلکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ان لوگوں سے بھی افضل ہیں جو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے افضل ہیں جیسے مہاجرین و انصار میں سے سابقین اولین ؛ جنہوں نے ببول کے درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی ؛ بلکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ خلفاء ثلاثہ کے علاوہ باقی تمام صحابہ کرام سے افضل ہیں ؛ رضی اللہ عنہم ۔ اہل سنت والجماعت میں کو ئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو خلفاء ثلاثہ رضی اللہ عنہم کے علاوہ کسی بھی صحابی کو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے افضل سمجھتا ہو۔ بلکہ آپ کو[ان تین کے علاوہ] تمام باقی تمام اہل بدر ؛ اہل بیعت رضوان؛ اور مہاجرین و انصار سابقین اولین رضی اللہ عنہم سے افضل و بہتر مانتے ہیں ۔ اہل سنت والجماعت میں کوئی ایک ایسا بھی نہیں جو حضرت طلحہ ‘ زبیر ؛ سعد بن ابی وقاص عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہم کو آپ سے افضل سمجھتا ہو۔ بلکہ اس کی حدیہ ہے کہ بعض تو اہل شوری کو آپس میں ایک دوسرے پر فضیلت دینے میں سکوت اختیار کرتے ہیں ۔یہ اہل شوری ان کے نزدیک سابقین اولین سے افضل ہیں ۔ اور سابقین اولین فتح کے بعد اسلام لانے والوں اور اللہ کی راہ میں انفاق اور جہاد کرنے والوں سے افضل ہیں ۔ سابقین اولین صحیح قول کے مطابق وہ