کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد4،3) - صفحہ 179
اوپر ایک ثالث ہو اور اس کی تقریر گزر چکی ہے۔
سو دو ہم پلہ کا کہ جن کے اوپر کوئی نہ ہو، اشتراک ممتنع ہے اور جب کسی امر شرعی میں دو شریک ہوں تو دونوں امر شارع کی طرف لوٹیں گے جو ان کے اوپر ہے۔ یا پھر دونوں تجارت کے کسی ماہر کی طرف لوٹیں گے جو تجارت کہ وہ کرنا چاہتے ہیں ۔ سو دونوں اس کا ارادہ کریں گے اور نزاع کے وقت یا تو شارع یا ماہر تجارت دونوں میں فیصلہ کرے گا۔ البتہ جب دونوں نہ تو ثالث کو مانیں اور نہ ایک دوسرے کے تابع ہو تو دونوں کا اشتراک ممتنع ہو گا۔ البتہ دونوں کبھی کبھی ایک دوسرے کی طرف لوٹیں گے جیسے دو متعارض کہ اس وقت دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کی طرف رجوع کے حال میں اصل ہو گا اور دوسرا اس کی فرع ہو گا۔ اسی لیے حدث کم بھی ہو اور لوگ تھوڑے ہوں تب بھی امارت قائم کرنا واجب ہوتا ہے۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’تین کے لیے حلال نہیں کہ وہ سفر کریں یہاں تک کہ کسی ایک کو اپنا امیر بنا لیں ۔‘‘ (مسند احمد)
کیونکہ اجتماع کے وقت سرپرست کا ہونا لازم ہے۔ ورنہ اجتماع ممتنع ہو گا اور جب دو مساوی سرپرست ہوں تو اجتماع باطل ہو گا۔ یہ بات سب لوگوں کی فطرت میں جاگزین ہے اور جب متعدد والی ہوں تو ان میں تناوب ضروری ہے۔ وہ یوں کبھی یہ اُس کی طاعت کرے اور کبھی وہ اس کی طاعت کرے۔ جیسا کہ بادشاہوں وزراء اور اعوان میں ہوتا ہے اور جب دو میں اتفاق نہ ہو گا تو وہ تیسرے کی طرف رجوع کریں گے جو ان کے اوپر ہو گا۔ وگرنہ ایک امر دو سے بیک وقت صادر نہیں ہوا کرتا۔
سو دو ہم پلہ اصل میں تمانع حاصل ہوتا ہے۔ چاہے دونوں میں اتفاق ہو یا اختلاف۔ البتہ اختلاف کی صورت میں تمانع زیادہ ظاہر ہے اور اتفاق میں بھی تمانع ہے۔ جیسا کہ اس کی تفصیل گزر چکی ہے۔
غرض یہاں دو برہان ہیں ۔ جن میں سے کوئی دوسرے پر مبنی نہیں ۔ بلکہ ہر برہان مستقل ہے اور دوسرے الٰہ پر ہر برہان لازم ہے۔یہ مشرک اس توحید کو مانتے تھے جس میں دو خالق ہوں ۔ مشرکین عرب اس میں نزاع نہ کرتے تھے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ان سے فرمایا :
﴿اَفَمَنْ یَّخْلُقُ کَمَنْ لَّا یَخْلُقُ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَo﴾ (النحل: ۱۷)
’’تو کیا وہ جو پیدا کرتا ہے، اس کی طرح ہے جو پیدا نہیں کرتا؟ پھر کیا تم نصیحت حاصل نہیں کرتے۔‘‘
وہ مانتے تھے کہ ان کے الٰہ تخلیق سے عاری ہیں ، اسی لیے رب تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے:
﴿قُلْ لِّمَنِ الْاَرْضُ وَمَنْ فِیْہَا اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَo قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَo قُلْ مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ یُجِیرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْہِ اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ فَاَنَّا تُسْحَرُوْنَo بَلْ اَتَیْنَاہُمْ بِالْحَقِّ وَاِِنَّہُمْ لَکَاذِبُوْنَo مَا اتَّخَذَ اللّٰہُ مِنْ وَّلَدٍ وَّمَا کَانَ مَعَہٗ