کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد4،3) - صفحہ 136
اور فرمایا:
﴿فَاِذَآ اَنْزَلْنَا عَلَیْہَا الْمَآئَ اہْتَزَّتْ وَ رَبَتْ وَ اَم نْبَتَتْ مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَہِیْجٍ﴾(الحج: ۵)
’’پھر جب ہم اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ لہلہاتی ہے اور ابھرتی ہے اور ہر خوبصورت قسم میں سے اگاتی ہے۔‘‘
رب تعالیٰ نے یہاں اگنے کی نسبت زمین کی طرف کی ہے۔
اور فرمایا:
﴿وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰہَا وَ اَلْقَیْنَا فِیْہَا رَوَاسِیَ وَ اَ نْبَتْنَا فِیْہَا مِنْ کُلِّ شَیْئٍ مَّوْزُوْنٍo﴾ (الحجر: ۱۹)
’’اور زمین، ہم نے اسے پھیلا دیا اور اس میں پہاڑ رکھے اور اس میں ہر نپی تلی چیز اگائی۔‘‘
اور فرمایا:
﴿ہُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً لَّکُمْ مِّنْہُ شَرَابٌ وَّ مِنْہُ شَجَرٌ فِیْہِ تُسِیْمُوْنَo یُنْبِتُ لَکُمْ بِہِ الزَّرْعَ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ النَّخِیْلَ وَ الْاَعْنَابَ وَ مِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ﴾ (النحل:۱۱)
’’وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اتارا، تمھارے لیے اسی سے پینا ہے اور اسی سے پودے ہیں جن میں تم چراتے ہو۔ وہ تمھارے لیے اس کے ساتھ کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل اگاتا ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿حَتّٰٓی اِذَآ َخَذَتِ الْاَرْضُ زُخْرُفَہَا وَ ازَّیَّنَتْ وَ ظَنَّ اَہْلُہَآ اَنَّہُمْ قٰدِرُوْنَ عَلَیْہَآ لا اَتٰہَآ اَمْرُنَا لَیْلًا اَوْنَہَارًا﴾ (یونس: ۲۳)
’’حتی کہ جب زمین نے اپنی آرائش حاصل کرلی اور مزین ہوگئی اور اس کے باشندوں نے یقین کر لیا کہ بیشک وہ اس پر قادر ہیں تو رات یا دن کو اس پر ہمارا حکم آگیا تو ہم نے اسے کٹی ہوئی کر دیا۔‘‘
اور فرمایا:
﴿اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَی الْاَرْضِ زِیْنَۃً لَّہَا﴾ (الکہف: ۷)
’’بے شک ہم نے زمین پر جو کچھ ہے اس کے لیے زینت بنایا ہے۔‘‘
اور فرمایا:﴿اِِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃٍ نِ الْکَوَاکِبِ﴾ (الصافات: ۶)
’’بے شک ہم نے ہی آسمان دنیا کو ایک انوکھی زینت کے ساتھ آراستہ کیا، جو ستارے ہیں ۔‘‘
اور فرمایا:
﴿یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی الْاَرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْہَا وَمَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمَآئِ وَمَا یَعْرُجُ فِیْہَا﴾ (الحدید: ۳)