کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد8،7) - صفحہ 736
طاقت رکھتا ہو تو نجات حاصل کرے۔ اے اللہ میں نے تیرا حکم پہنچا دیا؛ اے اللہ میں نے تیرا حکم پہنچا دیا۔‘‘ ایک آدمی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں :’’ اگر مجھے ناپسندیدگی اور ناگواری کے باوجود ان دونوں صفوں میں سے ایک صف یا ایک گروپ میں کھڑا کر دیا جائے پھر کوئی آدمی اپنی تلوار سے مجھے مار دے یا کوئی تیری میری طرف آجائے؛ جو مجھے قتل کر ڈالے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ وہ آدمی اپنے گناہ اور تیرے گناہ کے ساتھ لوٹے گا اور دوزخ والوں میں سے ہوگا۔‘‘[1] ٭ ان احادیث کی طرح دیگر روایات بھی حضرت سعد بن ابی وقاص اور دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے معروف ہیں اور صحابہ کرام میں رضی اللہ عنہم میں سے جن لوگوں نے یہ احادیث روایت کی ہیں ان میں سعد بن ابی وقاص ‘ حضرت ابوبکرہ ؛ اسامہ بن زید؛ محمدبن مسلمہ ؛ ابوہریرہ ؛اور دیگرصحابہ رضی اللہ عنہم شامل ہیں ۔ یہ حضرات جنگ جمل اور صفین کو فتنہ کی جنگیں قرار دیتے ہیں ۔اور ان کا کہنا ہے: اسلام میں فتنہ کی یہ پہلی جنگیں تھیں ۔یہ لوگ ان لڑائیوں میں شریک نہیں ہوئے ۔اور اپنے ماننے والے دوسرے لوگوں کو بھی جنگ میں شرکت سے منع کرتے رہے۔یہ روایات مشہور و معروف ہیں ۔ ٭ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے جن لوگوں نے جنگیں لڑیں وہ اپنے حق میں کتاب و سنت سے کوئی ایسی مضبوط دلیل پیش نہیں کرسکے جس کی روشنی میں ان جنگوں میں لڑنا واجب ہو۔ بلکہ انہوں نے اقرار کیا تھا کہ یہ لڑائیاں ان کی رائے تھی۔ جیساکہ خود حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کی خبر دی ہے۔ان دونوں لشکروں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے افضل کوئی دوسرا نہیں تھا۔اس لحاظ سے جو لوگ آپ سے فروتر مرتبہ کے تھے ؛ وہ اتباع کے زیادہ حقدار تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کبھی کبھار ان جنگوں پر اپنی نا پسندیدگی اور نفرت کااظہار کیا کرتے تھے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ خوارج کے ساتھ جنگوں کے برعکس آپ کے پاس ان لڑائیوں کے حق میں کوئی شرعی دلیل موجود نہیں تھی جس کی بنا پر آپ خوشی و سرور کا اظہار کرسکیں ۔جب کہ خوارج کی جنگوں پر آپ اپنی خوشی و سرور اور رضامندی کا اظہار کرتے تھے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ جنگیں اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی جنگیں تھیں جن سے وہ اللہ تعالیٰ کا قربت حاصل کرتے تھے۔اس لیے کہ ایسی نصوص نبویہ اور ادلہ شرعیہ موجود ہیں جن کی روشنی میں ان لوگوں سے لڑنا واجب تھا۔ صحیحین میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : آپ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ’’مسلمانوں کی تفرقہ بندی کے وقت ایک فرقہ کا ظہور ہوگا ‘ اور ان دو گروہوں میں سے ان کو وہ لوگ قتل کریں گے جو حق کے زیادہ قریب ہوں گے۔‘‘[2]
[1] صحیح بخاری:ج1:ح 1773 [2] سنن ابوداؤد:ج 3:ح873۔ [3] سنن ابوداؤد:ج3:ح 872۔ [4] صحیح بخاری:ج1:ح116 [5] صحیح بخاری:ج3:ح 1974۔صحیح مسلم:ج3:ح2748۔