کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد8،7) - صفحہ 425
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے صحابہ کرام عام طور پر سوال نہیں کیا کرتے تھے۔ حضرت معاذ؛ حضرت ابی بن کعب ‘ اور ابن مسعود رضی اللہ عنہم اور دوسرے ان سے کم مرتبہ کے صحابہ میں سے کسی ایک نے بھی آپ سے اس طرح کا کوئی سوال نہیں کیا۔ ہاں یہ بات ضرورہے کہ جب کوئی فتوی لینے والا آپ سے کرتا تو وہ ویسے ہی ہوتا تھا جیسا کہ دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے کوئی سوال کیا جاتا ہو۔ حضرت عمراورحضرت عثمان رضی اللہ عنہما اپنے امور میں آپ جیسے دوسرے لوگوں سے بھی مشورہ کیا کرتے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے مشیران میں حضرت عثمان ‘ حضرت علی ‘ حضرت طلحہ ‘حضرت زبیر؛ حضرت عبدالرحمن بن عوف ‘ ابن مسعود ‘ زید بن ثابت ‘ اور ابوموسیٰ رضی اللہ عنہم کے علاوہ دوسرے صحابہ کرام کے نام بھی آتے ہیں ۔ یہاں تک حضرت ابن عباس صغر سنی کے باوجود مشاورت میں شامل ہوا کرتے تھے۔
اﷲتعالیٰ نے مومنوں کو باہم مشورہ کرنے کا حکم دیا اور اس بات پر ان کی مدح فرمائی ہے؛ارشاد فرمایا :
﴿وَاَمْرُہُمْ شُوْرٰی بَیْنَہُمْ﴾ (الشوری:۳۸)
’’وہ اپنے امور باہم مشورہ سے طے کرتے ہیں ۔‘‘
یہی وجہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تدبیر و سیاست صحت و صواب کی آئینہ دار ہوا کرتی تھی۔آپ کے بعد آپ جیسا کوئی عبقری پیدا ہی نہیں ہوا۔اور جیسا آپ کے دور میں اسلام پھیلاتھا؛اور اسے غلبہ و عزت اور قدرت نصیب ہوئے؛ بعد کے کسی بھی دور میں ایسا نہ ہوسکا۔آپ نے ہی کسری کا غرور توڑ کر رکھا؛روم اور فارس کی سپر پاورز کو خاک میں ملایا۔ شامی لشکر پر آپ کے امیر عام حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ تھے اور عراقی لشکر پر حضرت سعد بن ابی وقاص۔ اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے آپ جیسے امراء لشکر ‘ لشکر اور اہل مشاورت کسی دوسرے کو میسر نہ آئے۔
پس یہ کہنا کہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ فرمائے تھے کہ’’اَنَا اَعْلَمُ بِطُرُقِ السَّمَآئِ من طرق الأرض‘‘
’’ میں زمین کے راستوں سے زیادہ آسمانی راستوں کو جانتا ہوں ۔‘‘[1]
یہ باطل کلام ہے۔کوئی عاقل ایسی بات نہ کہہ سکتا ہے [اور نہ ہی آپ جیسی شخصیت کی طرف منسوب کرسکتا ہے]
نہ ہی صحابہ کرام اورتابعین میں سے کوئی ایک اپنے بدن کے ساتھ آسمانوں پر چڑہاہے۔ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معراج کے بارے میں کلام کیا ہے۔ کیا آپ کو بدن کے سمیت معراج ہوئی تھی یا صرف روح کے ساتھ ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی کے متعلق سلف میں یہ اختلاف نہیں رہا کا کسی کو بدن کے ساتھ معراج ہوئی ہو۔
غالی شیعہ میں سے جو کوئی اپنے مشائخ یا اہل بیت میں سے کسی ایک کے متعلق یہ عقیدہ رکھتے ہیں حقیقت میں وہ