کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد8،7) - صفحہ 410
فصل اور خاص میں حقیقت میں کوئی فرق نہیں ۔ سوائے اس کے کہ تم متساوین میں سے ایک کو عام قرار دیتے ہو اور دوسرے کو خاص۔
دوسری وجہ:....ان سے کہا جائے کہ :جب آپ کہتے ہیں : دو موجود مسمی وجود میں مشترک ہیں ۔ تو اس صورت میں ان میں کسی ایک کا دوسرے سے کسی امر کی بنا پر ممتاز ہونا لازمی ہے۔
اس کے جواب میں آپ سے کہا جائے گا کہ: ممیز کے لیے اس کا خاص وجود ہوتا ہے۔ تو پھر آپ نے یوں کیوں کہا: کہ یہ مسمی کے وجود سے خارج میں ایک چیز ہوتی ہے تاکہ تم ایک دوسری حقیقت ثابت کرسکو۔ یہ ویسے ہی ہے جیسے ہم نے کہا ہے :دو انسان مسمی انسانیت میں مشترک ہیں ۔ مگر ان میں سے ایک اپنی کسی خصوصیت کی وجہ سے دوسرے سے ممتاز اورجدا ہے۔تو اس ممتاز کی اپنی انسانیت ہے جو اس کے ساتھ خاص ہے۔تو اس کے لیے یہ حاجت نہیں ہے کہ ممیز کو غیر کو انسانیت قرار دیا جائے جس سے انسانیت کا اعراض ہوتا ہے۔لیکن ان لوگوں کا خیال ہے کہ کلی میں مشترک انواع میں دوسرے مواد کے بغیر جدائی وفصل ممکن نہیں ۔ اس جگہ پر اہل منطق کی ان غلطیوں پر بڑا طویل کلام ہے جو انہوں نے کلیات اور تقسیم کلیات ترکیب حدود ذاتیات اور دوسرے امور میں قیاس کے مواد اور یقینی اور غیر یقینی چیزوں میں کی ہیں ۔ یہ تمام باتیں دوسرے مواقع پر درج ہیں ۔
تیسری وجہ:....ان سے کہا جائے کہ: جب ہم کہتے ہیں : دو موجود مسمی وجود میں مشترک ہیں ۔ اور ان میں سے ایک کا کسی چیز کی وجہ سے دوسرے سے ممتاز و جدا ہونا ضروری ہے۔ تو اس سے مراد یہ نہیں ہوتی کہ یہ کسی ایسی چیز میں مشترک ہیں جو کہ بعینہ خارج میں بھی موجود ہے۔ بلاشبہ ایسا ہونا ممتنع ہے۔ بلکہ اس سے مراد یہ ہوتی ہے کہ ا س جہت سے یہ دونوں آپ میں موافق اور متشابہ ہیں ۔
نفس مشترک فیہ صرف ذہن میں مشترک ہوتا ہے خارج میں نہیں ۔ وگرنہ نفس وجود میں ان کا اشتراک نہ ہوتا۔ پس اس لیے جب ہم کہتے ہیں کہ لفظ وجود عام کلی اور متشکک الفاظ میں سے اور اس کے معانی میں تفاضل پایا جاتا ہے۔ مگر ان کے اصل مسمی میں اتفاق کے باوجود مماثلت نہیں پائی جاتی۔ جیسا کہ لفظ سفید۔ برف کی سفیدی بہت زیادہ ہوتی ہے کہ برص کی سفیدی اس سے کم ہوتی ہے ۔یہی حال کالے رنگ کا بھی ہوتا ہے۔ کوے میں کالا رنگ زیادہ ہوتا ہے اور حبشی میں کم ہوتا ہے۔ اور یہی حال لفظ بلند کا بھی ہے۔ چھت بھی بلند ہوتی ہے اور آسمان بھی بلند ہوتا ہے۔ مگر دونوں کی بلندی میں بہت بڑا فرق ہے۔ اور لفظ واسع کا اطلاق سمندرپر بھی ہوتا ہے اور بڑے گھر کو بھی واسع کہتے ہیں ۔ایسے ہی وجود کا لفظ بذات خود واجب الوجود کے لیے بھی بولا جاتا ہے اور دوسرے کی وجہ سے ممکن الوجود پر بھی بولا جاتا ہے۔ بذات خود قائم پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے اور دوسرے کی وجہ سے قائم پر بھی۔اور قدیم پہلی کے چاند کو بھی کہتے ہیں اور اسے بھی کہتے ہیں جس کی کوئی ابتدا ہی نہیں ہو۔ اور محدث اس کو بھی کہتے ہیں جو آج ہی کے دن ایجاد کرلیا گیا ہو اور اسے بھی کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے پہلے ہی دن عدم سے وجود بخشا ہو۔ اور لفظ حی انسان حیوان اورنباتات ے لیے بھی بولا جاتا ہے۔ اور اس