کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد8،7) - صفحہ 29
اورپلیدگی کو پس چھوڑ دیں ۔اور( اس نیت سے) احسان نہ کر کہ زیادہ حاصل کرے۔اور اپنے رب ہی کے لیے پس صبر کر ۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿فَاعْبُدْہُ وَ تَوَکَّلْ عَلَیْہِ ﴾ [ھود ۱۲۳]
’ پس آپ اسی کی عبادت کریں اور اسی پر بھروسہ رکھیں ۔‘‘
جو انسان یہ خیال کرتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا تھا کہ وہ لوگوں میں سے کسی شخص کے سبب سے آپ کی پشت مضبوط کردے ؛ جس طرح حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا تھا کہ میرے بھائی ہارون علیہ السلام سے میری پشت کو مضبوط کردے؛ تو یقیناً اس انسان نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں کوتاہی کی؛ اور آپ پر اپنی طرف سے ایک بہتان گھڑ لیا۔اور اس میں کوئی شک نہیں کہ رافضیت شرک و نفاق اور الحاد سے نکلی ہوئی ہے۔ کبھی ان سے اس الحاد کا اظہار ہو جاتا ہے اور کبھی مخفی و پوشیدہ رہتاہے۔
[موالات (دوستی)کی حقیقت]:
پندرھویں وجہ :....ان سے کہا جائے گا کہ: اہل ایمان پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دوستی رکھنا واجب ہے۔ پس وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بھی دوستی رکھتے ہیں ۔ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت و دوستی ہر ایمان والے انسان پر ایسے ہی واجب ہے جیسے دوسرے اہل ایمان کی محبت ودوستی اہل ایمان پر واجب ہے۔
اﷲتعالیٰ موالات کے بارے میں فرماتے ہیں :
﴿وَاِِنْ تَظٰہَرَا عَلَیْہِ فَاِِنَّ اللّٰہَ ہُوَ مَوْلٰہُ وَجِبْرِیلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَ ﴾ [التحریم۴]
’’اور اگر تم نبی کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرو گی تو یقیناً اس کا کار ساز اللہ ہے اور جبرائیل اور نیک ایماندار ۔‘‘
اس آیت میں اﷲتعالیٰ نے فرمایا کہ جو بھی صالح مومن ہو اﷲ تعالیٰ، اور جبریل امین سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مولیٰ ہیں اور آپ ان کے مولیٰ ہے۔جب صالح مؤمنین آپ کے مولی ہیں ؛ اللہ تعالیٰ بھی آپ کا مولی ہے؛ جبریل امین بھی آپ کے مولی ہیں ؛ اس کا معنی یہ نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے متولی و متصرف ہو نگے ۔ جیسے اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَائُ بَعْضٍ﴾ (التوبۃ:۷۱)
مومن مرد اور عورتیں باہم ایک دوسرے کے مولیٰ ہیں ۔‘‘
آیت سے معلوم ہوا کہ ہر مومن و متقی اﷲکا ولی اور اس کا دوست ہے۔ اس سے کہیں بھی یہ مراد نہیں نکلتی کہ یہ آپس میں ایک دوسرے پر امیر ہوں یا معصوم ہوں ؛ یا پھر اس مولی کے بغیر کوئی دوسرا متولی نہیں ہوسکتا۔ جیسا کہ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں :