کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد8،7) - صفحہ 22
دلالت کرتا ہے ۔ اس لیے کہ اﷲتعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَہُوْدَ وَ النَّصاٰرٰٓی اَوْلِیَآئَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَّ مَنْ یَّتَوَلَّہُمْ مِّنْکُمْ فَاِنَّہٗ مِنْہُمْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ﴾ [المائدۃ۵۱]
’’اے ایمان والو!تم یہود و نصاری کو دوست نہ بنا ؤ یہ تو آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ۔ تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی سے دوستی کرے وہ بیشک انہی میں سے ہے، ظالموں کو اللہ تعالیٰ ہرگز راہ راست نہیں دکھاتا۔‘‘
اس آیت میں یہود ونصاریٰ کے ساتھ دوستانہ مراسم قائم کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اس کے بعد فرمایا:
﴿فَتَرَی الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ یُّسَارِعُوْنَ فِیْہِمْ یَقُوْلُوْنَ نَخْشٰٓی اَنْ تُصِیْبَنَا دَآئِرَۃٌ فَعَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّاْتِیَ بِالْفَتْحِ اَوْ اَمْرٍ مِّنْ عَنْدِہٖ فَیُصْبِحُوْا عَلٰی مَآ اَسَرُّوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ نٰدِمِیْنَ o وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَھٰٓؤُلَآئِ الَّذِیْنَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰہِ جَہْدَ اَیْمَانِہِمْ اِنَّہُمْ لَمَعَکُمْ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فَاَصْبَحُوْا خٰسِرِیْنَ﴾ [المائدۃ ۵۲۔۵۳]
’’ جن لوگوں کے دلوں میں کھوٹ ہے آپ دیکھتے ہیں کہ وہ بھاگ بھاگ کر ان( یہود ونصاریٰ) کی طرف جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں ( ان کے ساتھ دوستی نہ لگانے کی صورت میں ) کسی مصیبت میں گرفتار ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ اﷲتعالیٰ عنقریب ہی کسی فتح یا کسی اوربات کی بشارت سنائے گا، جس سے وہ ان باتوں پر نادم ہوں گے، جو انھوں نے اپنے جی میں پوشیدہ رکھی تھیں ۔اور ایماندار کہیں گے، کیا یہی وہ لوگ ہیں جو بڑے مبالغہ سے اللہ کی قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔ ان کے اعمال غارت ہوئے اور یہ ناکام ہوگئے۔‘‘
یہ ان لوگوں کا وصف بیان کیا جارہا ہے جن کے دلوں میں بیماری ہے [نفاق کا مرض ہے]۔ جوکہ کفار اور منافقین سے دوستی رکھتے ہیں ۔ پھراس کے بعد فرمایا:
﴿ یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّہُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗٓ اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ یُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ لَا یَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآئِمٍ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ﴾ [المائدۃ ۵۴]
’’اے مؤمنو!تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالیٰ بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا جو اللہ کی محبوب ہوگی اور وہ بھی اللہ سے محبت رکھتی ہوگی وہ نرم دل ہونگے مسلمانوں پر سخت اور تیز ہونگے کفار پر، اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ بھی نہ کریں گے یہ ہے اللہ تعالیٰ کا فضل جسے چاہے دے، اللہ تعالیٰ وسعت اور زبردست علم والا ہے ۔‘‘