کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 84
’’ لَمْ اَرَاَحَدًا اَشْہَدَ بِالزُّوْرِ مِنَ الرَّافِضَۃِ ۔‘‘ ’’میں نے شیعہ سے زیادہ جھوٹی گواہی دینے والا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ مؤمل بن اہاب[1] کہتے ہیں ، میں نے یزید بن ہارون[2] کو سنا آپ فرماتے تھے:’’ ہر بدعتی کی روایت قبول کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ وہ بدعت کا داعی نہ ہو البتہ شیعہ کی روایت مقبول نہیں کیونکہ وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔‘‘ محمد بن سعید[3]اصفہانی فرماتے ہیں : میں نے شریک [4] کو یہ کہتے سنا:’’میں جس آدمی سے بھی ملوں اس سے علم حاصل کر لیتا ہوں البتہ شیعہ سے علم حاصل نہیں کرتا؛ اس لیے کہ وہ حدیثیں گھڑ لیتے ہیں اور پھر انہیں دین بنا لیتے ہیں ۔‘‘ یہ شریک بن عبداللہ القاضی ؛ کوفہ کے جج تھے۔ امام ابو حنیفہ اور امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کے ہم پلہ اور ہم مثل لوگوں میں سے ایک تھے۔ یہ خود شیعہ تھے؛ اور اپنی زبان سے اپنے شیعہ ہونے کا اقرار کرتے تھے۔ اور اپنے ہی لوگوں کے بارے میں یہ ن کی گواہی ہے جو حقیقت پر مبنی ہے۔ ابو معاویہ کا قول ہے کہ میں نے سنا اعمش رحمہ اللہ فرماتے تھے: ’’لوگ اصحاب مغیرہ بن سعید کو کذاب کا نام دیتے ہیں اور کذاب کی شہادت بالاتفاق مردود ہے۔‘‘ حضرت اعمش رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’ تمہارے لیے یہ ضروری ہے کہ تم ان چیزوں کو یاد رکھو۔ اس لیے کہ میں خود کو اس بات سے مامون نہیں سمجھتا کہ یہ لوگ کہیں کہ : ’’ ہم نے اعمش کو ایک عورت کے ساتھ پایا ۔‘‘ یہ روایات تاریخ میں ثابت ہیں ۔ انہیں امام ابو عبد اللہ بن بطہ رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’ الابانہ الکبری‘‘ میں ؛اور دوسرے لوگوں نے اپنی تصنیفات میں نقل کیا ہے ۔ ابو القاسم الطبری نے روایت کیا ہے : امام شافعی رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے: ’’ میں نے گمراہ فرقوں میں سے رافضیوں سے بڑھ کر جھوٹی گواہی دینے والا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ یہ روایت حرملہ رحمہ اللہ نے بھی نقل کی ہے ؛ اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں کہ :
[1] مؤمل بن اہاب ربعی المتوفی ۲۵۴ھ ان سے ابو داؤد اور نسائی نے روایت کی ہے۔ [2] یزید بن ہارون واسطی مشہور حافظ حدیث اور امام احمد کے استاد تھے، ان کی مجلس درس میں ستر ہزار طلبہ ہوا کرتے تھے، ۲۰۶ ھ میں فوت ہوئے۔ [3] محمد بن سعید اصفہانی مشہور محدث شریک کے تلامذہ میں سے تھے، امام بخاری نے ان سے روایت کی ہے، یہ ۲۲۰ھ میں فوت ہوئے۔ [4] شریک بن عبداﷲ نخعی المتوفی (۹۵۔۱۷۷) کوفہ کے قاضی اور عبداﷲ بن مبارک کے شیوخ میں سے ہیں ، یہ محدث ثوری اور امام ابو حنیفہ کے معاصر اور رفیق تھے۔آپ شیعہ میں سے تھے ‘ اور خود اپنی زبان سے کہا کرتے تھے: میں شیعہ ہوں ۔ اور یہ ان کی گواہی اپنے ہی لوگوں کے متعلق ہے ۔