کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 782
فصل:[اللہ تعالیٰ کی شکل و صورت پر بحث کا جواب]
[اعتراض] : شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’بعض اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ جمعہ کی رات کو ایک بے ریش لڑکے کی شکل میں ایک گدھے پر سوار ہو کر اترتے ہیں ، بغداد کے بعض آدمی شب جمعہ اپنے مکان کی چھت پر ایک برتن میں کچھ جو ڈال دیتے اور منتظر رہتے کہ اﷲ تعالیٰ اس کی چھت پر نازل ہوں گے اس کا گدھا جو کھانے میں مشغول رہے گا اور اﷲ تعالیٰ یہ پکارتے رہیں گے کہ آیا کوئی توبہ کرنے والا ہے؟ بے شک رب تعالیٰ کی ذات ایسے گھٹیا عقائد سے بلند و برتر ہے۔ حشویہ کے ایک شیخ کے بارے میں منقول ہے کہ ایک مرتبہ ایک تیلی ان کے پاس سے گزرا، اس کے ساتھ ایک گھنگھریالے بالوں والا بے حد ایسا خوبصورت بے ریش بھی تھا۔ جیس اکہ وہ اپنے رب کے بارے میں بیان کیا کرتے تھے کہ وہ ایسا ایسا خوبصورت ہوگا۔ شیخ اسے بار بار تکنے لگا، حتیٰ کہ اس تیلی کو شک پڑ گیا کہ شاید کو اس بے ریش کی طلب ہے۔ چنانچہ وہ اسے رات کو لے کر شیخ کے پاس چلا آیا اور بار بار تکنے کا حوالہ دے کر وہ لڑکا پیش کر دیا۔ اس پر شیخ نے اس سخت دھتکارا اور یہ کہا کہ میں نے اسے بار بار اس لیے دیکھا تھا کیونکہ میرا یہ مذہب ہے کہ رب تعالیٰ اس کی صورت پر نازل ہوتا ہے۔ تو مجھے اس کے رب ہونے کا وہم ہوا تھا۔ اس پر وہ تیلی کہنے لگا: ’’ارے میں تیل بیچ کر تمہارے اس قول کے ہوتے ہوئے تمہارا جیسا زاہد ہونے سے پھر بہتر ہوں ۔‘‘[انتہی کلام الرافضی]
[جواب]: ایسی حکایات کے بارے میں دو باتیں ہی کہی جا سکتی ہیں : (۱) یا تو یہ نری جھوٹی ہیں جو لوگوں کے شیوخ پر بغداد تراشی تھیں (۲) یا پھر یہ جہل میں ڈوبے کا حال ہے۔ جس کا کوئی قول و مذہب نہیں ۔ حتیٰ کہ ایک عام آدمی بھی اس سے زیادہ عقل مند اور فقیہ ہوتا ہے۔
بات ان دونوں میں سے جو بھی ہو اہلِ سنت کے حق میں مضر نہیں ۔ کیونکہ یہ صاحبِ علم کو معلوم ہے کہ اہلِ سنت کے علماء میں سے کوئی ایسی ہذیان نہیں بک سکتا کہ ایک بچے سے بھی ایسی بات متوقع نہیں ، اور یہ بات بھی معلوم ہے کہ روافض کے مشائخ سے اس سے بھی زیادہ عجیب باتیں منقول ہیں ، اور وہ صحیح بھی ہیں ۔ (کہ انہوں نے واقعی ایسی باتیں کہی ہیں )۔مجھے ایک ثقہ بغدادی نے بیان کیا کہ یہ حکایت سراسر جھوٹ ہے۔ یا تو اسے اس مصنف نے تراشا ہے یا پھر کسی نے اہلِ سنت کو بدنام کرنے کے لیے اس کو یہ حکایت سنائی ہے، اور زیادہ درست یہی بات لگتی ہے۔ کیونکہ اہلِ بغداد بڑے سوجھ بوجھ والے تھے۔
شیعہ مذہب جھوٹ کا پلندہ:
اس کے جھوٹے ہونے کی دلیل یہ ہے کہ یہ مذکورہ حدیث کسی نے بھی بیان نہیں کی، نہ صحیح سند سے اور نہ ضعیف سند سے، اور نہ کسی محدث نے یہ روایت کیا ہے کہ رب تعالیٰ ہر شبِ جمعہ کو نزول فرماتا ہے اور نہ یہ کہ رب