کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 728
۲۔ بعض فلاسفہ کی رائے میں جسم مادہ و صورت سے مرکب ہے۔جیسا کہ اس کے قائل متفلسفہ کا قول ہے۔
۳۔ ہشامیہ، کلابیہ،نجاریہ، ضراریہ اور بہت سے کرامیہ کے نزدیک جسم کسی چیز سے بھی مرکب نہیں ۔اکثر کتب میں یہ تیسرا مذہب مذکور نہیں ۔صرف پہلے دوقول پائے جاتے ہیں ۔
حق بات یہ ہے کہ : ان میں صحیح مسلک یہ ہے کہ جسم ان میں سے کسی چیز سے بھی مرکب نہیں ، اسی بنا پر جو ہر فرد کی نفی کرنے والے کہتے ہیں کہ:’’ حیوانات، نباتات اور معدنیات سب اعیان مخلوقہ ہیں ۔ ہم اس کی تفصیل دوسرے موقعہ پر بیان کرچکے ہیں ۔
اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ جوہر فرد کی نفی کرنے والوں کے نزدیک اللہ تعالیٰ جن حیوانات ؛نباتات؛اور معادن وجود میں لاتا ہے؛بیشک یہ اعیان ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ پیدا کرتا ہے۔جبکہ جوہر فرد کا اثبات کرنے والے کہتے ہیں کہ:’’ اﷲ تعالیٰ اعراض و صفات کو پیدا کرتے ہیں ، جواہر باقی رہتے ہیں اور ان کی ترکیب بدل جاتی ہے؛اس بنا پر وہ استحالہ کے نظریہ کی بنیاد رکھتے ہیں ۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ:’’ ایک حقیقت دوسری حقیقت میں تبدیل نہیں ہوتی، جنس بھی تبدیل نہیں ہوتی، بخلاف ازیں جواہر باقی رہتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ ان کی ترکیب کو تبدیل کر دیتے ہیں ۔اکثر فلاسفہ کے نزدیک ایک جسم دوسرے جسم میں اور ایک جنس دوسری جنس میں تبدیل نہیں ہوتی، جس طرح نطفہ پہلے منجمد خون میں تبدیل ہوتا ہے، پھر گوشت کے ٹکڑے کی صورت اختیار کرتا ہے اور پھر اس میں ہڈیاں پیدا ہوتی ہے۔اور جیسے کہ وہ مٹی جس سے اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا تھا؛ وہ گوشت ؛خون اور ہڈیوں میں بدل گئی تھی۔اور جیسے وہ مادہ جس سے پھل پیدا ہوتے ہیں ؛ وہ ثمر میں بدل جاتاہے۔ یہ فقہاء اور اطباء اور اکثر عقلاء کا قول ہے۔ ایسے ہی اجسام کے اس تماثل پر بنیاد رکھی جاتی ہے۔ اوروہ کہتے ہیں : جو اجسام جواہر سے مرکب ہوتے ہیں وہ متماثل ہوتے ہیں ۔ جب کہ اکثر کا کہنا یہ ہے کہ: ایسا نہیں ؛ بلکہ اجسام کے حقائق مختلف ہوتے ہیں ۔مٹی کی حقیقت وہ نہیں ہے جو حقیقت آگ کی ہے۔ اور آگ کی حقیقت وہ نہیں ہے جو کہ ہوا کی ہے۔ یہ مسائل عقلی مسائل ہیں ؛ جن کی تفصیل بیان کرنے کا موقع یہ نہیں ۔ یہاں پر صرف اتنا بیان کرنا مقصود ہے کہ مسمیٰ جسم میں اختلاف و نزاع کی بنیاد کیا ہے؟
میرے علم کی حد تک تمام اہل مناظرہ اس بات پر متفق ہیں کہ جسم کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے، اگرچہ یہ رائے ان کے یہاں متنازع فیہ ہے کہ آیا جسم اجزائے منفردہ سے مرکب ہے یا مادہ و صورت سے یا کسی سے بھی مرکب نہیں ۔
جسم کے متعلق عقلاء کے تین اقوال:
عقلاء اس مسئلہ میں مختلف الرائے ہیں کہ کیا کوئی ایسی چیز موجود ہو سکتی ہے، جو قائم بنفسہ ہو، مگر اس کی طرف اشارہ نہ کیا جا سکتا ہو، نہ اسے دیکھا جا سکتا ہو، اس میں تین اقوال ہیں :