کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 706
متصف قرار دیا جاسکتا ہے جب وہ حیات سے موصوف ہو۔ حیات کا موجب بھی وہ خود ہی ہے۔ اس میں کسی غیر کا محتاج نہیں ہے۔ اگر وہ کہتا کہ قدیم معانی سے ان صفات کا ثبوت مستلزم ہے اور اس کی ذات ان دونوں کو مستلزم ہے اور یہ معانی ان صفات کے ثبوت کو مستلزم ہیں ۔ تو اس کی بات درست ہوتی۔ تلازم تینوں طرف سے حاصل ہوتا ہے۔ [اعتراض]:....گیارھویں وجہ : رافضی کہتا ہے کہ:’’ اہل سنت اﷲ کو محتاج ، ناقص فی ذاتہٖ اور کامل بغیرہ مانتے ہیں ۔‘‘ [جواب]:.... شیعہ مصنف کا یہ قول سراسر بے بنیاد ہے، اس لیے کہ ذات الٰہی صفات لازمہ سے موصوف ہے اور خارج میں کوئی ذات مجردعن الصفات موجود ہی نہیں ، علاوہ ازیں صفات ذات اﷲ کے سوا اور کچھ بھی نہیں ۔یعنی خالی صفات کا خارج میں کوئی وجود نہیں ۔اور نہ ہی خارج میں کوئی ایسی ذات ہے جو ان صفات سے خالی ہو؛ حتی کہ اسے ان صفات کا نیاز مند یا ان سے بے نیاز تعبیر کیا جاسکے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات ان تمام صفات کو مستلزم ہے۔ اور صفات اس ذات کو ملزوم ہیں جو ان سے موصوف ہے؛ یعنی اس ذات کا تصور ان صفات کے ساتھ ہوسکتا ہے؛ اور یہ صفات اس کے بغیر ثابت نہیں ہوسکتیں کہ یہ کہنا ممکن ہو کہ وہ ذات ان صفات کی محتاج ہونے کی وجہ سے ناقص ہے۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسی ذات جو صفات کمال سے خالی ہو؛ ناقص ہے۔ان کے بغیر وہ صفات کمال کی محتاج ہوتی ہے ۔ یہ حق بات ہے۔ لیکن یہ خالی خولی ذات اللہ تعالیٰ کی ہستی نہیں ؛ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسی کسی ذات کا خارج میں کوئی وجود ہی نہیں ۔ مزید برآں اہل سنت صفات الٰہیہ کو اس کا غیر نہیں کہتے ۔ [کہ یہ لوگ صفات پر لفظ غیر کا اطلاق نہیں کرتے۔] [اعتراض]:بارھویں وجہ : شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’نصاریٰ تین قدیم مان کر کافر ٹھہرے ، مگر اشاعرہ کے نزدیک قدماء کی تعداد (نو ) ہے۔‘‘ [جواب ]:یہ باطل کلام ہے ۔ اﷲ تعالیٰ نے نصاری کو اس لیے کافر قرار نہیں دیا کہ وہ تین قدماء تسلیم کرتے ہیں ۔ بخلاف ازیں قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے: ﴿ لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ وَ مَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّآ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ وَ اِنْ لَّمْ یَنْتَھُوْا عَمَّا یَقُوْلُوْنَ لَیَمَسَّنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ oاَفَلَا یَتُوْبُوْنَ اِلَی اللّٰہِ وَ یَسْتَغْفِرُوْنَہٗ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌo مَا الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ اِلَّارَسُوْلٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ وَ اُمُّہٗ صِدِّیْقَۃٌ کَانَا یَاْکُلٰنِ الطَّعَامَ ....﴾ (المائدہ:۷۳۔۷۵) ’’بلاشبہ یقیناً ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا بے شک اللہ تعالیٰ تین میں سے تیسرا ہے، حالانکہ کوئی بھی معبود نہیں مگر ایک معبود، اور اگر وہ اس سے باز نہ آئے جو وہ کہتے ہیں تو یقیناً ان میں سے