کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 704
یہ کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی صفات کے ساتھ قدیم ہے۔
چھٹی وجہ:....تمہارا یہ کہنا کہ: مثبتہ نے اللہ تعالیٰ کو عالم ہونے کے لیے علم کا محتاج بنا دیا ہے۔
جواب :.... اولاً: موجودہ مثبتہ کے قول پر تو یہ شبہ وارد ہوسکتا ہے لیکن جمہور کے نزدیک اللہ تعالیٰ کا عالم ہونا ہی علم ہے۔ اگر یہ تسلیم کربھی لیا جائے کہ اللہ تعالیٰ کا عالم ہونا اس علم کا محتاج ہے جو اس کی ذات کو لازم ہے تو یہ اس چیز کا اثبات نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ غیر کا محتاج ہے کیونکہ اس کی ذات علم کو مستلزم ہے اور علم اس کے عالم ہونے کو مستلزم ہے۔ تو اس کی اپنی ذات ہی عالم اور علم کی موجب ہے۔ جب یہ تسلیم کرلیا گیا کہ اس کی ذات ہی دونوں کا موجب ہے تو یہ اس سے بڑی بات ہے کہ اسے کسی ایک چیز کا موجب تسلیم کیا جائے جبکہ ان میں سے ایک چیز نقص نہ ہو۔ یہ معلوم ہے کہ علم کمال ہے اور اللہ تعالیٰ کا عالم ہونا بھی کمال ہے۔ تو جب اس کی ذات ہی دونوں کی موجب ہے تو معاملہ تب بھی ایسا ہی ہونا تھا جب اس کی ذات حیات اور قدرت کی موجب ہوتی۔
ساتویں وجہ: ....اس کا یہ کہنا کہ: مثبتہ نے اللہ تعالیٰ کو عالم ہونے کے لیے علم کا محتاج بنا دیا ہے۔ تلبیسی؍مبہم قول ہے۔ کیونکہ لفظ محتاجی سے اس طرف ذہن جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسی ہستی کا محتاج ہے جو اسے عالم بنا دے اور علم عطا کرے۔ جبکہ ایسا ہونا باطل ہے۔ اس کا ثبوت تو اس کی ذات کے لزوم کے ذریعہ ہے۔ اس کی ذات ہی اس کے علم اور عالم ہونے کی موجب ہے۔ اس کے موجب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسے مستلزم ہے۔ یعنی اس کی ذات عالم ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس نے علم پیدا کیا یا اسے اپنے اندر شامل کیا۔ جو دونوں معانی کا اثبات کرتا ہے، وہ کہتا ہے: وہ اس وقت تک عالم ہو ہی نہیں سکتا جب تک اس کے پاس علم نہ ہو۔ جب وہ قطعی طور پر عالم ہے تو اس کے پاس علم بھی ہے۔ گویا وہ استدلال سے ثابت کررہا ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کے عالم ہونے سے علم پر استدلال کررہا ہے۔ اور کہتا ہے: اس کی ذات نے اسے واجب کیا ہے۔ نہ کہ کسی اور چیز نے ایسا کیا ہے کہ اسے عالم بنایا ہو یا اس کے لیے علم تخلیق کیا ہو۔ اگر یہ تسلیم کرلیا جائے کہ اس کی ذات نے کسی واسطہ سے علم کو اپنے اوپر واجب کیا ہے تو موجب کا موجِب ہی موجِب ہوتا ہے۔جس طرح اس نے اپنے زندہ اور عالم ہونے کو واجب کیا ہے۔ اور علم زندگی سے مشروط ہے۔ لہٰذا یہ نہیں کہا جائے گا کہ وہ اپنے عالم ہونے کے لیے کسی دوسری چیز کا محتاج ہے۔ کیونکہ یہ مشروط امور سارے کے سارے اس کی ذات کے لوازم ہیں ۔ ان کا ثبوت غیر کا محتاج نہیں ہے۔
شیعہ مصنف کی غلط بیانی:
[اعتراض]:....آٹھویں وجہ : شیعہ مصنف کہتا ہے: ’’ اہل سنت اﷲ تعالیٰ کو عالم و قادر لذاتہٖ تسلیم نہیں کرتے؛ بلکہ قدیم معنوں میں قادر اور عالم قرار دیا ہے۔‘‘
[جواب]:.... اگر شیعہ مصنف کا مطلب یہ ہے کہ اہل سنت اﷲ تعالیٰ کو منکرین صفات کی طرح علم و