کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 696
رہے وہ مسائل جن میں شیعہ تمام اہل سنت گروہوں سے انفرادی حیثیت رکھتے ہیں ؛ وہ تمام کے تمام غلط ہیں ۔ان کے ساتھ ذرہ بھر بھی حق نہیں ہے؛ یہ علیحدہ بات ہے کہ بعض اہل سنت نے بھی ایسا کچھ کہا ہو۔
پس اس قدر بحث سے یہ دعوی باطل ہو جاتا ہے کہ امامیہ کا عقیدہ راجح ہے۔ بلا شک و شبہ اس قدر بحث سے یہ واضح ہوگیا کہ اہل سنت والجماعت کا مذہب ہی صحیح معنوں میں راجح ہے۔ اور ہر مقام کے لیے اس کے مناسب گفتگو ہوتی ہے۔
اور یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ جب ایمان اور کفر کے مابین مفاصلہ ہو تو ایمان ان لوگوں کے نزدیک راجح ہوتا ہے جو اسے راجح سمجھتے ہیں ؛ او رایسے ہی جب خیر و شر کے مابین مفاضلہ ہوتو خیر راجح ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ مَنْ اَحْسَنُ دِیْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْھَہٗ لِلّٰہِ وَ ھُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّۃَ اِبْرٰھِیْمَ حَنِیْفًا وَ اتَّخَذَاللّٰہُ اِبْرٰھِیْمَ خَلِیْلًا﴾[النساء ۱۲۵]
’’ اور دین کے لحاظ سے اس سے بہتر کون ہے جس نے اپنا چہرہ اللہ تعالیٰ کے لیے تابع کر دیا، جب کہ وہ نیکی کرنے والا ہو اور اس نے ابراہیم کی ملت کی پیروی کی، جو ایک (اللہ کی) طرف ہو جانے والا تھا اور اللہ تعالیٰ نے ابراہیم کو خاص دوست بنا لیا۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ اِِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ فَاسْعَوْا اِِلٰی ذِکْرِ اللّٰہِ وَذَرُوا الْبَیْعَ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَکُمْ اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ﴾ (الجمعۃ 9)
’’جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف لپکو اور خرید وفروخت چھوڑ دو، یہ تمھارے لیے بہتر ہے، اگر تم جانتے ہو ۔
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿قُلْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوْجَہُمْ ذٰلِکَ اَزْکَی لَہُم﴾ (النور30)
’’ مومن مردوں سے کہہ دے اپنی کچھ نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ، یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ ٰٓیاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَدْخُلُوْا بُیُوتًا غَیْرَ بُیُوتِکُمْ حَتّٰی تَسْتَاْنِسُوا وَتُسَلِّمُوْا عَلٰی اَہْلِہَا ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَکُمْ ﴾ (النور 27)
’’اے ایمان وا لو! اپنے گھروں کے سوا اور گھروں میں داخل نہ ہو، یہاں تک کہ انس معلوم کر لو اور