کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 677
تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ اَنَّھُمْ رَضُوْا مَآ اٰتٰھُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ سَیُؤْتِیْنَا اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ وَ رَسُوْلُہٗٓ اِنَّآ اِلَی اللّٰہِ رٰغِبُوْنَ﴾[التوبۃ ۵۹] ’’ اور کاش کہ واقعی وہ اس پر راضی ہو جاتے جو انھیں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے دیا اور کہتے ہمیں اللہ تعالیٰ کافی ہے، جلد ہی اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی۔ بے شک ہم اللہ تعالیٰ ہی کی طرف رغبت رکھنے والے ہیں ۔‘‘ یہاں پر دینے کو اللہ اور رسول کے لیے بتایا گیا؛ کیونکہ یہ شرعی عطیہ ہے؛ جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی مباح ٹھہرایا ہے۔ بخلاف اس کے جو ملک خلق اور قدر کی وجہ سے دیاگیا ہو؛ اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت نہ کرے۔ بیشک ایسا انسان مذموم اور عقاب کا مستحق ہے۔ اگرچہ یہ چیزیں اللہ تعالیٰ نے اسے تخلیق و تقدیر سے دی ہے۔ مگر جو کوئی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دیے ہوئے پر راضی ہو؛ اور اس پر راضی ہو جو اللہ تعالیٰ اوررسول نے حلال کیا ہے؛ اور حرام میں سے کچھ بھی طلب نہ کرے؛ تووہ ان لوگوں کی طرح ہوگا جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَ مِنْھُمْ مَّنْ یَّلْمِزُکَ فِی الصَّدَقٰتِ فَاِنْ اُعْطُوْا مِنْھَا رَضُوْا وَ اِنْ لَّمْ یُعْطَوْا مِنْھَآ اِذَا ھُمْ یَسْخَطُوْنَ O وَ لَوْ اَنَّھُمْ رَضُوْا مَآ اٰتٰھُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ﴾ ’’ اور ان میں سے کچھ وہ ہیں جو تجھ پر صدقات کے بارے میں طعن کرتے ہیں ، پھر اگر انھیں ان میں سے دے دیا جائے تو خوش ہو جاتے ہیں اور اگر انھیں ان میں سے نہ دیا جائے تو اسی وقت وہ ناراض ہو جاتے ہیں ۔ اور کاش کہ واقعی وہ اس پر راضی ہو جاتے جو انھیں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے دیا اور کہتے ہمیں اللہ تعالیٰ کافی ہے۔‘‘[التوبہ ] یہاں پر صرف حسبنا اللہ تعالیٰ کہا ؛ ورسولہ نہیں کہا؛ اس لیے کہ صرف اکیلے اللہ تعالیٰ ہی اپنے بندے کو کافی ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ ایک دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہُ ﴾[الزمر۳۶] ’’ کیا اللہ تعالیٰ ہی اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ اَلَّذِیْنَ قَالَ لَھُمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِیْمَانًا وَّ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ ﴾[آل عمران ۱۷۳] ’’جن سے لوگوں نے کہا : بے شک لوگ تمھارے خلاف جمع ہو گئے ہیں ، سو ان سے ڈرو، تو اس بات