کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 668
((ألا إِن من کان قبلکم کانوا یتخِذون القبور مساجِد، ألا فلا تتخِذوا القبور مساجِد۔ فإِنِی أنہاکم عن ذلِک، وِإنِی أبرأ إِلی کلِ خلِیل مِن خلِیلِہِ، ولو کنت متخِذا مِن أہلِ الأرضِ خلِیلا لاتخذت أبا بکر خلِیلا، ولکِن صاحِبکم خلِیل اللہِ۔))[سبق تخریجہ]
’’آگاہ ہوجا کہ تم سے پہلے لوگوں نے اپنے نبیوں اور نیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا تھا تم قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنانا میں تمہیں اس سے روکتا ہوں ۔‘‘ میں اللہ تعالیٰ کے سامنے اس چیز سے بری ہوں کہ تم میں سے کسی کو اپنا دوست بناؤں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنایا ہے جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل بنایا تھا اور اگر میں اپنی امت سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بناتا۔‘‘
اور سنن میں ہے؛ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لا تتخِذوا قبرِی عِیدا، وصلوا علی حیثما کنتم فإِن صلاتکم تبلغنِی۔))
’’ میری قبرکو عیدگاہ نہ بنانا؛ اور مجھ پر درود پڑھوجہاں کہیں بھی ہو؛ بیشک تمہارا درود مجھ تک پہنچایا جاتا ہے۔‘‘[سبق تخریجہ]
مؤطا امام مالک رحمہ اللہ میں اور دیگر کتب میں ہے؛ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’ اے اللہ تعالیٰ ! میری قبر کو مورتی نہ بناناجس کی پوجا کی جائے۔ ان لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا بہت سخت غضب ہوا جو اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔‘‘ [سبق تخریجہ]
مسند اور صحیح حدیث میں ابو حاتم نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’بیشک سب سے برے لوگ وہ ہونگے جن پر قیامت آئے گی اور وہ زندہ ہوں گے؛ اور وہ لوگ جو قبروں کو مساجد بنالیتے ہیں ۔‘‘ [مؤطا ۱؍۴۷۵’مسند ۵؍۳۲۴؛ برقم ۳۸۴۴]
صحیح مسلم میں حضرت ابوہیاج اسدی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ مجھ سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
(( ألا أبعثک علی ما بعثنِی علیہِ رسول اللہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أمرنِی أن لا أدع قبرا مشرِفا إِلا سویتہ ولا تِمثالا إِلا طمستہ۔))[1]
’’ کیا میں تجھے اس کام کے لئے نہ بھیجوں جس کام کے لئے مجھے رسول اللہٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھیجا تھا کہ تو کسی صورت کو مٹائے بغیر نہ چھوڑ اور نہ کسی بلند قبر کو برابر کئے بغیرچھوڑنا۔‘‘
پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مشن پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بھیجا تھا؛ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں ابو ہیاج اسدی کو بھیجا کہ وہ وہی کام کرے جس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیا تھا۔ یہ کہ قبروں کو زمین
[1] ابو داؤد ۱؍۴۷۷ ؛ مسلم ۲؍۶۶۶