کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 654
اور صحیح روایت میں ضمیر خطاب کے ساتھ ہے؛یعنی تم ناکام و نامراد ہوئے ‘اگر میں عدل نہ کروں ۔‘‘ اگرتم یہ گمان رکھو کہ میں ظالم ہوں ؛ اور ساتھ ہی تمہارا اعتقاد میری نبوت پر بھی ہو۔ تو بیشک اس صورت میں تم اس رسول کے لیے ظلم کو جائز سمجھتے ہوجس پر تم ایمان بھی لائے ہو۔ یہ حقیقت میں ناکامی و نامرادی ہے۔ اس لیے کہ ایسا کام مقام نبوت کے منافی ہے؛ اور اس سے منصب نبوت پر قدح وارد ہوتی ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ مَا کَانَ لِنَبِیٍّ اَنْ یَّغُلَّ وَ مَنْ یَّغْلُلْ یَاْتِ بِمَا غَلَّ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ﴾[آل عمران۱۶۱]
‘‘اور کسی نبی کے لیے کبھی ممکن نہیں کہ وہ خیانت کرے، اور جو خیانت کرے گا وہ چیز قیامت کے دن لے کر آئے گا۔‘‘
اس میں دو قرأتیں ہیں : ( یَغُلَّ)اور ( یُغَلَّ)جس میں خیانت کی طرف منسوب کیاجاتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ سبحانہ و تعالیٰ نے یہ واضح کردیا ہے کہ کسی کے لیے خیانت کو نبی طرف منسوب کرنا بھی جائز نہیں ۔ پس یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نبی کبھی خائن نہیں ہوسکتا۔
اس عظیم الشان اصول کے دلائل بہت زیادہ ہیں ۔لیکن اس گناہ کا وقوع ؛ جو نبی کی نسبت سے گناہ ہے؛ وہ اس کے فوراً بعد توبہ و استغفار کی کثرت کی وجہ سے گناہ رہتا ہی نہیں ۔اور نہ ہی یہ کسی کے سابقین اولین اور نیک و کار مقربین میں سے ہونے پر جرح کا سبب ہوسکتا ہے۔ اور نہ ہی اس کی وجہ سے آخرت میں وعید لازم آتی ہے؛ چہ جائے کہ اس کی وجہ سے انہیں فجار میں شمار کیا جائے [معاذ اللہ تعالیٰ ]۔
اللہ تعالیٰ اہل ایمان کے عمومی اوصاف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
﴿وَلِلَّہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَسَآئُ وْا بِمَا عَمِلُوْا وَیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا بِالْحُسْنَی (31) الَّذِیْنَ یَجْتَنِبُوْنَ کَبَائِرَ الْاِِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ اِِلَّا اللَّمَمَ اِِنَّ رَبَّکَ وَاسِعُ الْمَغْفِرَۃِ ﴾[النجم ۳۱۔۳۲]
’’ اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ تعالیٰ ہی کا ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو جنھوں نے برائی کی، اس کا بدلہ دے جو انھوں نے کیا اور ان لوگوں کو جنھوں نے بھلائی کی، بھلائی کے ساتھ بدلہ دے۔وہ لوگ جو بڑے گناہوں او ر بے حیائیوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہ، یقیناً تیرا رب وسیع بخشش والا ہے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ سَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ جَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ O الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآئِ وَ الضَّرَّآئِ وَ الْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ Oوَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً اَوْ ظَلَمُوْٓا اَنْفُسَھُمْ