کتاب: منہاج السنہ النبویہ (جلد2،1) - صفحہ 650
تیرے رب کی رحمت تقسیم کرتے ہیں ؟ہم نے خود ان کے درمیان ان کی معیشت دنیا کی زندگی میں تقسیم کی اور ان میں سے بعض کو بعض پر درجوں میں بلند کیا۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿مَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ وَ لَا الْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یُّنَزَّلَ عَلَیْکُمْ مِّنْ خَیْرٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ اللّٰہُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِہٖ مَنْ یَّشَآئُ وَ اللّٰہُ ذُوْ الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ﴾ (بقرہ ۱۰۵)
’’اہل کتاب میں سے جن لوگوں نے کفر کیا، نہ وہ پسند کرتے ہیں اور نہ مشرکین کہ تم پر تمھارے رب کی طرف سے کوئی بھلائی اتاری جائے اور اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے ساتھ جسے چاہتا ہے خاص کر لیتا ہے اور اللہ تعالیٰ بہت بڑے فضل والا ہے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ انبیائے کرام علیہم السلام کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
﴿ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِہٖ دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْسُفَ وَ مُوْسٰی وَ ھٰرُوْنَ وَ کَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَOوَ زَکَرِیَّا وَ یَحْیٰی وَ عِیْسٰی وَ اِلْیَاسَ کُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَO وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًا وَ کُلًّا فَضَّلْنَا عَلَی الْعٰلَمِیْنَO وَ مِنْ اٰبَآئِھِمْ وَ ذُرِّیّٰتِھِمْ وَ اِخْوَانِھِمْ وَ اجْتَبَبْنٰھُمْ وَ ھَدَیْنٰھُمْ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ﴾ [الانعام۸۷]
’’ اور اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو اور اسی طرح ہم نیکی کرنے والوں کو جزا دیتے ہیں ۔اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو، یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے۔اور اسماعیل اور الیسع اور یونس اور لوط کو، اور ان سب کو جہانوں پر فضیلت دی۔ اور ان کے باپ دادا اور ان کی اولاد وں اور ان کے بھائیوں میں سے بعض کو بھی اور ہم نے انھیں چنا اور انھیں سیدھے راستے کی طرف ہدایت دی۔‘‘
تو اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ اس نے انہیں چن لیا ہے اور ہدایت سے بہرہ ور کیا ہے۔
انبیائے کرام علیہم السلام باتفاق مسلمین افضل ترین مخلوق ہوتے ہیں ۔ ان کے بعد صدیقین ان کے بعد شہداء اوران کے بعد صالحین کا درجہ آتا ہے۔ اور اگران کا مقربین میں سے ہونا واجب نہ ہوتا ؛ جن کا مقام اصحاب الیمین سے بھی اوپر ہوتا ہے؛ تو پھر صدیقین ان سے افضل ہوتے۔یا پھر ان میں سے بعض سے افضل ہوتے۔ اور بیشک اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کو تین اصناف میں تقسیم کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آخرت میں ان کی اس تقسیم کے بارے میں فرماتے ہیں :
﴿ وَّکُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰـثَۃً (7) فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَۃِ مَا اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَۃِ (8) وَاَصْحٰبُ الْمَشْئَمَۃِ مَا اَصْحٰبُ الْمَشْئَمَۃِ (9)وَالسَّابِقُوْنَ السَّابِقُوْنَ (10) اُوْلٰٓئِکَ الْمُقَرَّبُوْنَ